واشنگٹن (پی این آئی) اس وقت اگردنیا میں کوئی عالمی مہم چل رہی ہے تو وہ اسرائیل کو دوسرے ممالک سے تسلیم کروانے کا ٹاسک ہے جس میں امریکہ آگے بڑھ بڑھ کر زور لگا رہا ہے ، اس ضمن میں اب ایک اور اسلامی ملک کو اسرائیل کو تسلیم کرنے کی صورت میں ڈالروں کا لالچ دیا جانے لگا ۔ غیر ملکی خبر رساں
ادارے کے مطابق انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ فنانس کارپوریشن کے سربراہ ایڈم بوہر نے کہا ہے کہ اگر انڈونیشیا کی طرف سے اسرائیل کو تسلیم کرلیا جائے توہم انڈونیشیا کے ساتھ سرمایہ کاری دوگنا سے بھی زیادہ بڑھا دیں گے ، اس حوالے سے انڈونیشیا سے بات چات کا عمل جاری ہے ، اگر اس میں پیش رفت ہوئی اور انڈونیشیا نے رضا مندی ظاہر کی تو ہم اس صورت میں 1 ارب ڈالر سرمایہ کو بڑھا کر 2 سے 3 ارب تک لے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل سے تعلقات قائم کرنے کی مہم میں مزید ممالک بھی جلد شامل ہوں گے۔ دوسری طرف ترکی نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات ایک بار پھر بحال کرلیے ہیں جو کہ 2 سال سے منقطع تھے۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق ترکی نے اسرائیل کے لیے اپنا سفیر نامزد کر دیا ہے اور اس سلسلے میں ترک صدر رجب طیب اردوان کی طرف سے 40 سالہ افق اولوتاس کو اسرائیل میں سفیر مقرر کیا گیا ہے ، ترکی کے اس فیصلے کو حالیہ الیکشن کے نتیجے میں منتخب ہونے والی نئی امریکی انتظامیہ سے تعلقات بہتر بنانے کی کوششوں کا حصہ قرار دیا جارہا ہے۔بتایا گیا ہےغزہ پر قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینیوں پر حملوں کے ردعمل میں سال 2018ء میں ترکی نے اسرائیل سے اپنا سفیر واپس بلا لیا تھا جس کے ردعمل میں اسرائیل نے بھی اپنے سفیر کو واپس بلایا اب 2 سال بعد ترکے نے تو اسرائیل کیلئے اپن اسفیر نامزد کردیا جب
کہ اسرائیل کی جانب سے تاحال ترکی کے لیے اپنے نئے سفیر کا اعلان نہیں کیا گیا۔واضح رہے کہ اس سے پہلے مراکش ، متحدہ عرب امارات، بحرین اور سوڈان بھی اسرائیل کو تسلیم کرنے کا اعلان کر چکے ہیں ، متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان سفارتی و تجارتی تعلقات قائم ہو چکے ، جب کہ باقی مملک بھی اسرائیل کیساتھ مختلف معاہدے کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں، اس حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے داماد کچھ عرصہ قبل ہی دعویٰ کر چکے ہیں کہ کئی اسلامی ممالک اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے راضی ہیں ، اب تک کل 4 اسلامی ممالک اسرائیل کیساتھ تعلقات استوار کر چکے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں