واشنگٹن (این این آئی)فلسطین کے تعلق رکھنے والے ایک شہری سام رسول نے کہا ہے کہ اس نے آئندہ سال ورجینیا ریاست میں ڈپٹی گورنر کے عہدے کے لیے ہونے والے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔امریکی میڈیا کے مطابق 39 سالہ سام رسول کا کہنا تھا کہ اس نے ورجینیا کی ڈپٹی
گورنرشپ،پراسیکیوٹر جنرل، گورنر اور مندوبین کی ایک سو سیٹوں پر کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔امریکی ریاست ورجینیا میں انتخابی دوڑ میں شامل ہونے والے فلسطینی سام رسول کا تعلق غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ البیرہ سے ہے اور وہ 2014 سے امریکی ڈیموکریٹک پارٹی کے ایوان نمائندگان کے رکن ہیں۔انہوںنے ورجینیا میںانتخابات میں حصہ لینے کے لیے مقامی شہریوں، عرب اور فلسطینی برادری سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے رابطے کیے ہیں۔۔۔۔۔
سعودی عرب نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات پر مشروط آمادگی ظاہر کردی، سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے شرائط کاا علان کر دیا
منامہ (آئی این پی )سعودی عرب نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات پر مشروط آمادگی ظاہر کرتے ہوئے کہاہے کہ خطے میں اسرائیل کو مقام ملنے اور پائیداری کے لیے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی ضرورت ہے۔ ہفتہ کوبحرین میں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی وزیرخارجہ فیصل بن فرحان کا کہنا تھا کہ ہم اسرائیل کے ساتھ معمول کے مکمل تعلقات استوار کرنے کے لیے ہمیشہ سے تیار رہے ہیں۔فیصل بن فرحان
کاکہنا تھاکہ خطے میں اسرائیل کو مقام ملنے اور پائیداری کے لیے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی ضرورت ہے۔سعودی وزیر خارجہ کاکہنا تھاکہ اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کو دوبارہ مذاکرات کی میز پر لانے پر توجہ مرکوز کی جانی چاہیے، ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام ہی سے خطے میں حقیقی امن قائم ہوگا۔واضح رہے کہ سعودی عرب اس سے قبل بھی کہہ چکا ہے کہ 2002 کے عرب امن معاہدے پر عملدرآمد اور آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے بعد ہی وہ اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کرے گا۔عرب امن معاہدے کے مطابق اسرائیل کو اپنی سرحد 1967 میں ہونے والی جنگ سے پہلے والی حدود تک واپس لے جانا ہوگی۔خیال رہے کہ حالیہ عرصے کے دوران 3 عرب ممالک متحدہ عرب امارات، بحرین اور سوڈان نے اسرائیل سے تعلقات قائم کیے ہیں اور سعودی عرب کے حوالے سے بھی مختلف افواہیں زیرگردش ہیں۔گزشتہ دنوں اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو اور سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان سعودی عرب میں ہی ایک خفیہ ملاقات کی خبریں آئی تھیں تاہم سعودی عرب کی جانب سے اس خبر کی تردید کی گئی لیکن اسرائیلی میڈیا مسلسل اس خبر کے مصدقہ ہونے پر اصرار کرتا رہا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں