واشنگٹن (پی این آئی) امریکہ کے ایٹمی پروگرام پر سائبر حملے میں ہیکرز نے یو ایس انرجی ڈیپارٹمنٹ کے کمپیوٹرز ہیک کرلیے ، امریکی حکام نے سائبر حملے کی ذمہ داری روسی ہیکرز پر عائد کردی ، روسی سفارتخانے نے ان دعوؤں کو مسترد کردیا۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق سائبر حملوں سے امریکی
وزارت دفاع پینٹاگون ، وزارت تجارت ، ہوم لینڈ سیکیورٹی ، خزانہ اور قومی ادارہ صحت بھی متاثر ہوئے جب کہ ہیکرز کی طرف سے نیو کلیئر ہتھاروں کی سیکیورٹی کی ذمہ داری سنبھالنے والے نیشنل نیو کلیئر سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن اور محکمہ توانائی کے نیٹ ورک پر بڑا سائبر حملہ کرکے خفیہ معلومات چوری کرلی گئیں ، ہیکرز نے امریکی نیو کلیئر نیٹ ورک تک رسائی حاصل کرتے ہوئے نیشنل نیوکلیئرسیکیورٹی ایڈمنسٹریشن کے کمپیوٹرز کو بھی ہیک کرلیا ، امریکہ کی ایٹمی پروگرام سے متعلقہ اداروں پر سائبرحملے کی تصدیق ہوگئی تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ ہیکرز کون سی حساس معلومات چوری کرنے میں کامیاب ہوئے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اے پی ٹی 29 نامی ہیکنگ گروپ اس سائبر حملے کا ذمہ دار ہے ، اس گروپ کو ڈیوک کے نام سے بھی جانا جاتا ہے اور اس کا تعلق مبینہ طور پر روس سے ہے۔دوسری طرف امریکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ کے سائبر سکیورٹی کے انچارج کو الیکشن سے متعلق غلط انفارمیشن دینے اور سٹیمپنگ آؤٹ کا الزام لگاتے ہوئے عہدے سے فارغ کر دیا ۔مسٹر ویئر جو کہ سائبر سکیورٹی کے ادارے میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر تھے، وائٹ ہاؤس کی طرف سے موصول ہونے والے پیغام کے مطابق اپنے عہدے سے مستعفی ہو کر گھر چلے جائیں گے ، مسٹر ویئر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مجھ سے وائٹ ہاؤس کی طرف سے استعفا دینے کا پریشر تھا لہٰذا میں نے استعفا دے کر اپنے عہدے کی ذمہ داریوں سے آزادی حاصل کرلی۔ امریکہ کے ایٹمی پروگرام پر سائبر حملے میں ہیکرز نے یو ایس انرجی ڈیپارٹمنٹ کے کمپیوٹرز ہیک کرلیے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں