برلن (پی این آئی) جرمنی کی حکومت نے کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے باعث لاک ڈاؤن نافذ کردیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق جرمن چانسلر اینجلا مرکل کی جانب سے ملک میں جزوی لاک ڈاؤن کے نفاذ کا اعلان کیا گیا ہے جو 10 جنوری تک جاری رہے گا۔جرمن چانسلر نے اعلان کیا ہے کہ جزوی لاک ڈاؤن کے
تحت جرمنی میں غیر ضروری سامان بیچنے والی دکانیں بند کردی جائیں گی۔ جرمنی میں ہیئر سیلون اور سکول بدھ سے بند کر دیے جائیں گے۔جرمن حکام کی جانب سے کمپنیوں سےملازمین کو گھروں سے کام کرنے کی اجازت دینے کی بھی اپیل کی گئی ہے۔ورلڈ او میٹرز کے مطابق جرمنی میں اب تک کورونا کے مجموعی طور پر 13 لاکھ 20 ہزار 592 کیسز سامنے آچکے ہیں۔ اس وبا کی وجہ سے جرمنی میں مجموعی طور پر ہلاک ہونے والوں کی تعداد 22 ہزار 171 ہے۔
برطانیہ نے کورونا ویکسین کے استعمال کی منظوری دے دی
برطانیہ نے کورونا کی ویکسین استعمال کرنے کی منظوری دے دی۔ تفصیلات کے مطابق برطانیہ نے کورونا ویکسین کے استعمال کی منظوری دے دی ہے۔ برطانوی میڈیا نے بتایا کہ برطانیہ نے فائزر کمپنی کی ویکسین استعمال کرنے کی منظوری دے دی۔ جس کے بعد برطانیہ کورونا ویکسین کے استعمال کی منظوری دینے والا پہلا ملک بن گیا۔برطانوی حکومت کے مطابق میڈیسن اینڈ ہیلتھ کئیر پراڈکٹس ریگولیٹری نے منظوری دی۔ برطانوی وزیر صحت کا کہنا ہے کہ کورونا کی ویکسین آئندہ ہفتے دستیاب ہونا شروع ہو جائے گی۔ میڈیا
رپورٹ کے مطابق فائزر اور بائیوٹیک کی تیار کردہ ویکسین کی پہلی فراہمی 7 سے 9 دسمبر کے درمیان ہوگی۔ برطانیہ نے4 کروڑ خوراکوں کا آرڈر دیا تھا جو 20 لاکھ افراد کیلئے کافی ہوں گی۔سب سے پہلے ان لوگوں کو خوراک دی جائے گی جن کو اشد ضرورت ہے۔ ویکسین کی پہلی کھیپ میں ایک کروڑ خوارکیں برطانوی حکومت کے حوالے کی جائیں گی۔ یہ دنیا کی پہلی ویکسین ہے جو کم سے کم وقت10 ماہ میں تیار ہوئی۔ اس ویکسین کے95 فیصد نتائج درست آئے ہیں۔ دوسری جانب فائزر کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کا کہنا ہے کہ کورونا ویکسین کے استعمال کی اجازت ملنا تاریخی ہے۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں فائزر کمپنی کی ویکسین کے استعمال کی اجازت ملنا خوش آئند ہے۔ امید ہے کہ دنیا کے دیگر ممالک میں بھی ویکسین استعمال کرنے کا جلد اعلان کیا جائے گا جس کے بعد کورونا وائرس اور اس کے اثرات پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ البتہ چونکہ کورونا اپنی بھی ہزاروں لوگوں کو اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے لہذا ویکسین کے عام ہونے تک ایس او پیز پر عملدرآمد لازمی ہے۔یاد رہے کہ برطانیہ میں 16 لاکھ 43 ہزار کورونا کیسز اور59ہزار51 اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔ خیال رہے کہ عالمی وبا کورونا کی دوسری لہر دنیا بھر میں انسانوں کو متاثر کر رہی ہے۔عالمی وبا کورونا وائرس کے سبب دنیا میں 6 کروڑ 41 لاکھ 94 ہزار سے زائد افراد متاثر اور 14 لاکھ 86 ہزار 829 اموات ہوئی ہیں۔ دنیا میں کورونا کے 4 کروڑ 44 لاکھ 42 ہزار109 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں اور ایک کروڑ82 لاکھ 65 ہزار سے زائد زیر علاج ہیں۔دنیا بھر میں پہلے50 لاکھ کیسز
کا سفر 186 دنوں میں طے ہوا۔ ایک کروڑ سے دو کروڑ کیسز ہونے میں 43 دن لگے۔ اگلے 38 دنوں میں مزید ایک کروڑ کیسز رپورٹ ہوئے۔ 3 کروڑ سے چار کروڑ کا سفر31 دنوں میں طے ہوا۔چار کروڑ سے پانچ کروڑ کیسز رپورٹ ہونے میں 21 دن لگے۔ آخری ایک کروڑ کیسز صرف اٹھارہ دنوں میں سامنے آئے۔ پہلی ایک لاکھ اموات 89روز میں رپورٹ ہوئیں۔ 5 جون کواموات 4 لاکھ کا ہندسہ عبور کرگئیں۔ 20اگست کو اموات کی تعداد 8 لاکھ ہوگئی۔ چار لاکھ سے آٹھ لاکھ اموات ہونے میں 76 دن لگے۔ 8 لاکھ سے 10 لاکھ اموات 37 دنوں میں سامنے آئیں۔ اگلی دو لاکھ اموات 35 دنوں میں رپورٹ ہوئیں۔ آخری دو لاکھ اموات صرف 24 دنوں میں سامنے آئیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں