جوبائیڈن نے کانگریس کو کورونا ویکسی نیشن سے متعلق خبردار کر دیا

واشنگٹن(این این آئی)نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکی کانگریس کو خبردار کرتے ہوئے کورونا ویکسین کی فوری فنڈنگ کی منظوری کی درخواست کی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ فوری فنڈنگ کیلیے کانگریس کی منظوری درکارہوگی اور اگر فنڈنگ کی منظوری نہ دی گئی تو

کورونا ویکسی نیشن کی کوششیں سست ہوسکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے پہلے100 روز میں 10 کروڑویکسین دی جائیں گی تاہم ابتدائی مراحل میں ویکسی نیشن کاعمل سست روی کا شکار ہوسکتا ہے۔

پاک امریکہ تعلقات میں نیا موڑ، مذہبی آزادی کے حوالے سے امریکہ نے پاکستان، سعودی عرب اور نائیجریا کو بلیک لسٹ میں شامل کر دیا

واشنگٹن(این این آئی)امریکا نے مذہبی آزادی کے حوالے سے جن ممالک کو بلیک لسٹ کیا ہے اس میں چین، سعودی عرب اور پاکستان کے ساتھ پہلی بار نائیجیریا کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ اس سے یہ ممالک مستقبل میں ممکنہ امریکی پابندیوں کی زد میں آسکتے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکا نے مذہبی آزادی کے حوالے

سے پہلی بار نائیجیریا کو بھی اپنی بلیک لسٹ میں شامل کرلیا جبکہ اس فہرست میں چین، سعودی عرب اور پاکستان کا نام بھی شامل ہے۔ تاہم حیرت انگیز طور پر بھارت کا نام اس فہرست سے غائب ہے جہاں مذہبی آزادی آج کل ایک بڑا مسئلہ ہے۔ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ مغربی افریقی ملک نائیجیریا بھی ان ممالک میں سے ایک ہے جہاں، 1998 کے بین الاقوامی مذہبی آزادی ایکٹ کے مطابق تشویش پائی جاتی ہے۔واضح رہے کہ نائیجیریا امریکا کا اتحادی ملک ہے۔مائیک پومپیو نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہاکہ امریکا مذہبی آزادی کے تئیں اپنے عزم پر پوری طرح ثابت قدم ہے۔ کسی بھی ملک یا ادارے کو عقائد کی بنیاد پر استثنی کے ساتھ لوگوں پر جبر و ظلم کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ نامزد کرنے کی اس سالانہ رپورٹ سے عیاں ہے کہ جہاں کہیں بھی مذہبی آزادی پر حملہ ہوگا ہم اس کے خلاف کارروائی کریں گے۔امریکی قوانین کے مطابق جن ممالک کو مذہبی آزادی کے لیے بلیک لسٹ کیا گیا ہو انہیں اسے بہتر کرنے کی ضرورت ہوتی ہے ورنہ امریکی امداد ختم کرنے کے ساتھ ساتھ ان پر پابندیاں بھی عائد کی جا سکتی ہیں۔ حالانکہ امریکی انتظامیہ جب چاہے ان پابندیوں کو ختم بھی کر سکتی ہے۔امریکی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ اس نے اپنی رپورٹ میں پایا ہے کہ دنیا میں دس میں سے آٹھ افراد کو مذہبی بنیادوں پر پابندیوں کو سامنا کرنا پڑتا ہے۔ وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق، ”جہاں کہیں بھی مذہبی آزادی نہیں پائی جاتی وہاں دہشت گردی اور تشدد پنپتا ہے۔ ہم بیرون ملک مذہبی برادریوں کے لیے آزادی کی جو وکالت کرتے ہیں اس سے امریکی شہریوں کے تحفظ اور ان کی خوشحالی کو یقینی بنانے میں مدد ملتی ہے۔واشنگٹن میں ایک ڈنر پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے پومپیو نے کہاکہ مذہبی آزادی ہماری پہلی آزادی ہے۔ جب ہم میں سے ہر شخص آزادی سے عبادت کرسکے اور روح کے ابدی سوال پر کھل کر بات کرسکے تب ہم سمجھ پاتے ہیں کہ انفرادی یا پھر اجتماعی طور پر ہمیں زندگی کیسے بسر کرنی ہے۔امریکا نے مذہبی آزادی کے حوالے سے جن ممالک کو بلیک لسٹ کیا ہے اس میں برما، چین، اریٹیریا، ایران، نائیجیریا، پاکستان، سعودی عرب، تاجکستان اور ترکمانستان جیسے ممالک کا نام شامل ہے۔ لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ اس فہرست سے بھارت کا نام غائب ہے جہاں آج کل مذہبی آزادی ایک بڑا مسئلہ ہے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں