چین نے کورونا ویکسین کی لاکھوں خوراکیںتیار کر لیں، آرڈر ملتے ہی کہاں روانہ کرنے کا اعلان کر دیا؟ پوری دنیا حیران رہ گئی

اسلام آباد (پی این آئی) کورونا وائرس کے خوف میں مبتلا دنیا بھر کے شہریوں کے لیے بڑی خوشخبری سامنے آئی ہے۔ چین نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ویکیسن کی لاکھوں خواراکیں تیار کر لیں، شینجن ائیرپورٹ پر ویکیسن کی ترسیل یقینی بنانے کے لیے بھرپور انتظامات کیے جا رہے ہیں۔چینی حکام کا کہنا ہے

کہ آرڈر ملتے ہی ویکسین روانہ کر دی جائے گی۔چین کے شینجن ائیرپورٹ پر محفوط انداز میں کورونا وائرس کی ویکیسن کی دیگر ممالک کو ترسیل یقینی بنائی جا رہی ہے۔کورونا وائرس کی ویکیسن کے گوداموں میں داخلے کے لیے ہر فرد کا دو ہفتے کا قرنطینہ لازمی قرار دیا گیا ہے۔چین کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ دنیا بھر کے مختلف ممالک سے کورونا کی ویکیسن کے آرڈر ملتے ہی یہ ویکیسین ان کی جانب روانہ کر دی جائے گی۔چین کا مزید کہنا ہے کہ ویکیسن کی فراہمی کارگو جیٹ طیاروں کے ذریعے کی جائے گی جہاں اس ویکسین کو کنٹرولڈ درجہ حرارت میں رکھا جائے گا۔ حکومت پاکستان نے بھی کورونا ویکیسن کے لیے فنڈز مختص کر رکھا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق کورونا ویکیسن کے لیے جتنا فنڈ مختص کیا گیا ہے اس میں ابتدائی طور پر 8 کروڑ خوراکیں خریدی جا سکیں گی۔جاپان حکومت نے بھی عوام کو کورونا ویکیسن مفت فراہم کرنے کا بل منظور کر لیا ہے۔برطانیہ دنیا میں ایسا پہلا ملک بن گیا ہے، جس نے فائزر، بائیو اینڈ ٹیک کی کورونا وائرس کے خلاف تیارکردہ ویکسین کے استعمال کی باقاعدہ منظوری دے دی ہے۔ برطانوی وزیر صحت کا خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ملک بھر کے ہسپتالوں میں آئندہ ہفتے سے یہ ویکسین لگانے کا عمل شروع کر دیا جائے گا۔ اسے کووڈ خلاف ایک بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔کورونا وائرس کے خلاف یہ ویکیسن ایک جرمن اور امریکی کمپنی نے مل کر تیار کی ہے۔ چند ہفتے قبل کہا گیا تھا کہ کورونا کے مریضوں پر اس ویکسین کے تجربات 95 فیصد کامیاب رہے ہیں۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں فائزر کمپنی کی ویکسین کے استعمال کی اجازت ملنا خوش آئند ہے۔ اُمید ہے کہ دنیا کے دیگر ممالک میں بھی ویکسین استعمال کرنے کا جلد اعلان کیا جائے گا جس کے بعد کورونا وائرس اور اس کے اثرات پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ البتہ چونکہ کورونا اپنی بھی ہزاروں لوگوں کو اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے لہٰذا ویکسین کے عام ہونے تک ایس او پیز پر عملدرآمد لازمی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں