محمد بن سلمان نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے امریکا کے آگے کونسی تین شرائط رکھ دیں؟ تفصیلات آگئیں

لاہور (پی این آئی) سینئر صحافی صابر شاکر کا کہنا ہے کہ اسرائیلی میڈیا کے مطابق نیوم شہر میں امریکی وزیر خارجہ اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ملاقات ہوئی،جس مقصد کو لے کر مائیک پومیو محمد بن سلمان سے ملاقات کے لیے گئے وہ پورا نہیں ہو سکا۔معاملات پہلے سے پیچیدہ ہو گئے۔امریکا اور

اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ سعودی عرب پیغام لے کر گئے کہ آپ ڈونلڈ ٹرمپ کے جانے سے پہلے یعنی کے 20 جنوری سے پہلے اسرائیل کو تسلیم کر لیں۔تاہم یہ ملاقات کامیاب نہ ہو سکی،محمد بن سلمان نے کچھ گارنٹیز مانگیں۔اسرائیل کو ابھی اس لیے تسلیم نہیں کیا گیا کیونکہ شاہ سلمان اُس حد تک راضی نہیں تھے جس حد تک محمد بن سلمنان راضی تھے۔صابر شاکر کا کہنا ہے کہ محمد بن سلمان نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے تین شرائط رکھی ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ ترکی اور قطر کے ساتھ ان کے تعلقات نارملائز ہوں۔دوسری شرط یہ ہے کہ سعودی عرب کی بالادستی قائم رہے،مسلم امہ میں بھی ہماری برتری قائم رہے،جو دفاعی معاہدے ہوئے ہیں ان کو برقت پورا کیا جائے، محمد بن سلمان نے تیسری شرط یہ رکھی کہ خشوگی کے معاملے میں سعودی عرب یعنی کہ محمد بن سلمان کا نام حذف کیا جائے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ مقدمہ اب امریکہ تک پہنش چکا ہے۔اور امریکی عدالتوں میں اس کیس کے حوالے سے کاروائی کا آغاز بھی کر دیا گیاہے۔ایک بار جب محمد بن سلمان امریکا کا دورہ کرنے جا رہے تھے تو آخری وقت میں ان کا دورہ کینسل کر دیا گیا۔حالانکہ وہاں سارا پروٹوکول موجود تھا،محمد بن سلمان کے لیے ایک عالیشان عمارت بھی لی گئی تھی جہاں ان کا سامان پہنچایا گیا تھا لیکن ان کا وہ دورہ ملتوی کر دیا گیا،یہ انہی دنوں کی بات ہے جب امریکی عدالت میں جمال خشوگی کا کیس چل رہا تھا۔مزید تفصیلات کے لیے ویڈیو ملاحظہ کیجئے :

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں