کورونا کی لہر کے باعث کاروباری مقامات پر سخت گائیڈ لائنز نافذ کر دی گئیں

طائف(پی این آئی) سعودی عرب میں کورونا کی لہر کے باعث کاروباری مقامات پر سخت گائیڈ لائنز نافذ کی گئی ہیں۔ تمام دُکانوں، مارکیٹ اور شاپنگ مالز کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ اپنے مرکزی دروازوں کے باہر گاہکوں اور سٹاف کا ٹمپریچر چیک کرنے کے لیے ایک کارکن کی مستقل ڈیوٹی لگائیں گے۔ جس کاروباری

مرکز پر درجہ حرارت ناپنے کی سہولت موجود نہیں ہو گی، اسے بند کر دیا جائے گا۔طائف میونسپلٹی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ شہر کی ایک مشہور دُکان کو اس وجہ سے بند کر دیا گیا ہے کہ وہاں گاہکوں کو اندر آنے سے پہلے درجہ حرارت ناپنے کے لیے کوئی کارکن موجود نہیں تھا۔ میونسپلٹی اہلکاروں کے تفتیشی دورے کے دوران معلوم ہوا کہ اس دُکان میں کارکنوں کی کمی کی وجہ سے گاہکوں کو بغیر ٹمپریچر چیک کیے اندر آنے دیا جا رہا ہے۔اس دُکان پر کورونا گائیڈ لائنز کی اور بھی خلاف ورزیاں نوٹ کی گئیں، آخر اس دُکان کو عارضی طور پر بند کردیا گیا۔ خلاف ورزیوں کی بناء پر دو گودام اور دیگر دُکانیں بھی سربمہر کر دی گئی ہیں۔ واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ جو تارکین وطن کورونا سے متعلق ضوابط کی خلاف ورزی کریں گے، یا دکانوں کے اندریا باہرگروہوں کی صورت میں اکٹھے ہوں گے، انہیں مملکت سے ڈی پورٹ کر دیا جائے گا اور ان کے سعودیہ میں دوبارہ داخلے پر پابندی ہو گی ۔وزارت داخلہ کی جانب سے دُکانداروں اور ملازمین کے لیے کورونا سے متعلق احتیاطی تدابیر کی خلاف ورزی پر سزاؤں کا اعلان کیا گیا ہے، جس کے مطابق اگر کسی کاروباری مرکز میں مقررہ تعداد سے زائد افراد نظر آئے تو ہر زائد فرد کے حساب سے دُکاندار کو 5ہزار درہم فی کس کا جرمانہ کیا جائے گا، جس کی زیادہ سے زیادہ حدایک لاکھ ریال ہو گی، اوراس کی دکان تین ماہ کے لیے بند کر دی جائے گی۔اگر کسی کاروباری مرکز کی جانب سے لوگوں کی مقررہ حد سے متعلق خلاف ورزی کو دہرایا جائے گا تو اس پر جرمانے کی رقم دگنی کر دی جائے گی تو چھ ماہ کے لیے دکان سِیل کر دی جائے گی۔ اس صورت میں دُکاندار سے دس ہزار فی کس کے حساب سے جرمانہ وصول کیا جائے گا۔ جبکہ تیسری بار خلاف ورزی کی صورت میں جرمانے کی دُگنی رقم وصول کرنے کے علاوہ ذمہ دار شخص کو گرفتار کر لیا جائے گا اور اس کے خلاف مقدمہ چلایا جائے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں