کابل(پی این آئی)دورہ افغانستان،’ترقی کے لیے دونوں ممالک میں تعاون ناگزیر ہے۔‘عمران خان،وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان نے افغانستان میں امن کے لیے مثبت کردار ادا کیا، اس مقصد کے لیے آئندہ بھی جو کچھ کر سکا ضرور کرے گا۔جمعرات کو ایک روزہ دورہ افغانستان کے موقع پر
دارالحکومت کابل میں افغان صدر اشرف غنی کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ دونوں ممالک تاریخی تعلقات رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ’میں پچاس سال سے کابل کا دورہ کرنا چاہتا تھا لیکن ایسا ممکن نہیں ہو سکا تھا۔عمران خان نے کہا کہ یہ موقع فراہم کرنے پر میں افغان حکومت کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔وزیراعظم نے کہا کہ طالبان اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کے بعد اب بین الافغان مذاکرات شروع ہو چکے ہیں تاہم قطر میں ہونے والے مذاکرات کے باوجود افغانستان کے اندر تشدد میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کے دورے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان اعتماد بحال کرنا، باہمی روابط بڑھانا اور یہ یقین دلانا ہے کہ پاکستان آپ کی توقعات سے بڑھ کر مدد کرے گا۔اس سے قبل افغانستان کے صدر اشرف غنی نے وزیراعظم عمران خان کو خوش آمدید کہتے ہوئے دورے کی دعوت قبول کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔افغان صدر اشرف غنی نے کہا کہ دونوں ممالک میں اسلامی آئین مشترک ہے اور روایات کا رشتہ بھی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ امن بہت ضروری ہے، تشدد کوئی جواب نہیں۔اشرف غنی کا کہنا تھا کہ خوش گوار تعلقات اور معاشی سرگرمیاں دونوں ممالک کے مفاد میں ہیں۔‘انہوں نے کہا کہ ہر مسلمان پیغمبر اسلام کی عزت کرتا ہے، آزادی اظہار رائے کے حوالے سے منفی اور مثبت آزادی میں فرق کرنا بہت ضروری ہے۔وزیراعظم عمران خان نے افغانستان کی خوب صورتی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ساٹھ اور ستر کی دہائی میں یہ خطے کے عوام کے لیے پسندیدہ ترین ملک تھا جبکہ پشاور افغانوں کا پسندیدہ مقام تھا۔انہوں نے ایک بار پھر دہرایا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام افغانستان میں امن دیکھنا چاہتے ہیں۔عمران خان کا کہنا تھا کہ ’ترقی کے لیے دونوں ممالک میں تعاون ناگزیر ہے۔‘۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں