لندن(پی این آئی) ڈنمارک میں کورونا وائرس کی ایک نئی اور زیادہ خطرناک قسم سامنے آنے کے بعد برطانیہ نے ڈنمارک کے ساتھ اپنی سرحد آمدورفت کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ڈنمارک میں وائرس کی یہ نئی قسم آبی نیولوں میں دریافت ہوئی ہے اور اس خوفناک دریافت کے بعد ڈنمارک حکومت نے ملک بھر کے
فارمز میں موجود 1کروڑ 70لاکھ سے زائد آبی نیولے تلف کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ میل آن لائن کے مطابق کورونا وائرس کی یہ نئی قسم کسی بھی ویکسین کے خلاف مزاحمت رکھتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ڈنمارک میں آبی نیولوں کے 1500کے لگ بھگ فارمز ہیں ۔ ان آبی نیولوں کو پشم حاصل کرنے کی غرض سے پالا جاتا ہے۔ ڈنمارک میں یہ کاروبار بہت زیادہ ہے، یہی وجہ ہے کہ ڈنمارک دنیا میں آبی نیولوں کی پشم پیدا کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے اور اس سے سالانہ 1.1ارب یورو کی آمدن کما رہا ہے۔ تاہم کورونا کی اس نئی موذی قسم کے خطرے کے باعث اب حکومت نے اپنی آمدن کے اس بڑے ذریعے کی قربانی دینے جا رہی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں