امریکی صدارتی انتخابات، ٹرمپ یا جوبائیڈن، کس کا پلڑا بھاری ہے؟ فیصلے کی گھڑی آن پہنچی

واشنگٹن (پی این آئی) امریکہ کے 46 ویں صدر کے انتخاب کا عمل مکمل ہونے کے بعد فیصلے کی گھڑی آن پہنچی ہے ۔ مختلف ریاستوں میں ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد نتائج کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔ ابتدائی جائزوں کے مطابق ریپبلکن امیدوار صدر ڈونلڈ ٹرمپ 42الیکٹورل ووٹوں کے ساتھ آگے جبکہ ڈیموکریٹ

امیدوار جوبائیڈن 30 الیکٹورل ووٹوں کے ساتھ پیچھے ہیں۔سی این این کے مطابق 11 الیکٹورل ووٹ کی حامل ریاست انڈیانا میں فتح صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام رہی ہے۔ یہاں صدر ٹرمپ نے 63.7 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں جس کے بعد ان کی کامیابی یقینی ہوگئی ہے ۔ ان کے حریف امیدوار جوبائیڈن نے ریاست انڈیانا میں 34.1 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی 7 الیکٹورل ووٹ رکھنے والی ریاست اوکلا ہوما اور 8 ووٹوں والی ریاست کینٹکی میں بھی صدر ٹرمپ کا پلڑا بھاری ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے 11 الیکٹورل ووٹوں والی ریاست ٹینی سی اور 5 ووٹوں کی ریاست مغربی ورجینیا میں بھی میدان مار لیا ہے۔3 الیکٹورل ووٹ کی حامل ریاست ورمونٹ میں ڈیموکریٹ امیدوار جوبائیڈن کی فتح یقینی ہوگئی ہے۔یہاں جوبائیڈن نے 69 فیصد جبکہ صدر ٹرمپ نے صرف 28.28 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں۔ علاوہ ازیں 3 الیکٹورل ووٹوں والی ریاست ڈیلا ویئر، 11 ووٹوں کی میسا چوسیٹس، 3 ووٹوں کی ڈسٹرکٹ آف کولمبیا، 10 ووٹوں کی حامل ریاست میری لینڈ میں بھی فتح ڈیموکریٹک امیدوار جوبائیڈن کے نام رہے گی۔ 3 الیکٹورل ووٹوں کی حامل ریاست ورمونٹ میں بھی کامیابی جوبائیڈن کے حصے میں آئے گی۔29 الیکٹورل ووٹ رکھنے والی ریاست فلوریڈا میں انتہائی کانٹے کا مقابلہ جاری ہے اور یہاں دونوں امیدواروں کے درمیان چند سو ووٹوں کا فرق ہے۔خیال رہے کہ امریکہ میں الیکٹورل ووٹوں کی مجموعی تعداد 538 ہے جن میں سے صدر بننے کیلئے 270 ووٹ حاصل کرنا ضروری ہے۔یہاں یہ وضاحت بھی ضروری ہے کہ ابھی حتمی نتائج آنا باقی ہیں، تاحال متعدد ریاستوں میں چند فیصد ووٹوں کی گنتی ہی مکمل ہوپائی ہے جس کی بنیاد پر امریکی میڈیا کی جانب سے اندازہ پیش کیا جارہا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں