کورونا وائرس کی دوسری لہر ، وہ بڑا ملک جہاں ایک ماہ کیلئے دوبارہ لاک ڈائون لگانے کا فیصلہ کر لیا گیا

لاہور (پی این آئی) برطانیہ میں دوسری بار لاک ڈاؤن ہونے جا رہا ہے۔کورونا وائرس نے ایک مرتبہ پھر سر اٹھایا ہے جس پر برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے ملک بھر میں لاک ڈاؤن لگانے کا عندیہ دے دیا ہے۔یہ فیصلہ بورس جانسن نے اس وقت لیا جب ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کی طرف سے ایک ملین نئے کورونا مریضوں کی

رپورٹ سامنے آئی۔بورس جانسن کا کہنا تھا کہ اب کی بار ملک بھر میں ایک مہینے کے لیے لاک ڈاؤن کیاجائے گا مگر لاک ڈاؤن پر عملدرآمد سے قبل پارلیمنٹری ووٹ لیا جائے گا جو کہ اگلے ہفتے جمعرات کے دن لیا جائے گا۔اس حوالے سے سوموار کے روز مزید تخمینہ بھی لگایا جائے گا تاہم لاک ڈاؤن کے لیے حالات ناگزیر ہو چکے اور پارلیمنٹری ووٹ لینے کے بعد ملک میں لاک ڈاؤن نافذ کر دیا جائے گا۔اس لاک ڈاؤن کے نتیجے میں ملک بھر میں پب،ریستوران اور غیر ضروری بزنس آفس جس طرح کہ ہیئر سیلون،بیوٹی پارلرا ور جم وغیرہ بند رہیں گے۔جبکہ اسکول یونیورسٹی اور کھیلوں کے میدان پہلے کی طرح کھلے رہیں گے۔لوگوں کو پڑھائی کے لیے یا پھر انتہائی ناگزیر حالات میں گھر سے نکلنے کی اجازت ہو گی جیسا کہ ایسا دفتری کام جو وہ گھر بیٹھ کر نہیں کر سکتے،دکان سے کھانا لینے کے لیے،صحت سے متعلق کسی کام کے عوض یا پھر ایکسر سائز کرنے کے لیے۔اور ایک وقت میں گھر کا صرف ایک شخص باہر جائے گا۔اگرچہ گورنمنٹ نے ملک سے باہر غیر ضروری سفر کرنے کی ممانعت کی ہے مگر آپ بزنس ٹور یا پھر دفتری کام کے لیے جا سکیں گے۔تاہم بیرون ملک سے واپسی پر برطانوی قانون کے مطابق انہیں قرنطینہ کے دن لازمی گزارنا ہوں گے۔نیا لگنے والا لاک ڈاؤن2دسمبر تک جاری رہے گا۔اور بورس جانسن کو امید ہے کہ اس دوران وہ کورونا وائرس پر مکمل قابو پا لیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں