ریاض (این این آئی )سعودی عرب کی وزارت حج وعمرہ نے یکم نومبر 2020 سے عمرہ مناسک کے تیسرے مرحلے کے تمام انتظامات مکمل کرلیے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق وزارت نے اس حوالے سے عمرہ زائرین کے قیام ، طعام، آمدورفت اور دیگر امور کی انجام دہی کے موقعے پر صحت کے مجوزہ پروٹوکول کی
تفصیلات بھی جاری کردی ہیں۔ ان شرائط وضوابط اور ایس اوپیز پر تمام عمرہ زائرین سے پابندی کی درخواست کی گئی ہے۔سعودی عرب میں آئندہ اتوار سے عمرہ مناسک کے تیسرے مرحلے کا باقاعدہ آغاز ہو رہا ہے۔ عمرہ مناسک کے تیسرے مرحلے کے موقعے پر معتمرین کے لیے مکہ معظمہ میں 1800 ہوٹلوں کے اڑھائی لاکھ کمرے مختص کیے گئے ہیں۔مکہ معظمہ میں 3، 4 اور 5 ستارہ ہوٹلوںکے کمروں میں زائرین کے لیے سیاحوں کا پروٹوکول لازمی قرار دیا گیا ہے۔ عمرہ زائرین کو کمروں میں قیام کے لیے شیڈول کے مطابق کرایہ وصول کیا جائے گا اور انہیں تین وقت کا کھانا بھی ملے گا۔ بیرون ملک سے آنے والے عمرہ زائرین کے لیے تین دن تک ان کمروں میں قیام کرنا ہوگا۔ تمام عمرہ زائرین کی آمد کے بعد ان کے کاغذات اور دیگر کوائف کی چھان بین کے لیے ہرگروپ کے لیے ایک الگ افسر تعینات کیا جائے گا۔ عمرہ زائرین کے لیے مختص کمروں میں 10 فی صد مشتبہ مریضوں کے قیام کے لیے ہوں گے جن کی وزارت صحت کی طرف سے طبی صحت کی یقین دہانی کے بعد انہیں مناسک کی اجازت دی جائے گی۔عمرہ زائرین کے قیام گاہوں کی نگرانی پر مامور عملے کو خصوصی تربیت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں بھی صحت کے حوالے سے تمام ایس اوپیز پر سختی سے کاربند رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ہوٹل کے کسی کمرے میں دو سے زیادہ افراد کے قیام کی اجازت نہیں ہوگی اور ان دو زائرین کو بھی سماجی فاصلے کے اصول پر عمل کرنا ہوگا۔ اگر کوئی خاندان کی شکل میں عمرہ کے لیے آیا ہے تو خاندان کے تمام افراد کو ایک دوسرے سے اڑھائی میٹر کے فاصلے پر رہنا ہوگا۔ تین دن کی قرنطینہ مدت کی تکمیل سے قبل کوئی عمرہ زائر اپنے کمروں سے باہر نہیں آئے گا۔ قیام گاہ یا ہوٹل کے باہر سے کھانے پینے کی چیزیںساتھ لانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ہوٹل کی انتظامیہ اور زائرین کو نمازوں کے اوقات کے موقعے پرحکومت کے وضع کردہ فریم ورک کے مطابق اور اعتمرنااپیلی کیشن میں دی گئی ہدایات کو فالو کرنا ہوگا۔وزارت حج و عمرہ کمیٹی کے رکن محمد سعد القرشی نے بات کرتے ہوئے کہا کہ عمرہ کے تیسرے مرحلے کے آغاز پر مکہ معظمہ کے مسجد حرام کے قریب واقع ہوٹلوں میں 30 سے 40 فی کمرے مختص کیے گئے ہیں۔ مجموعی طور پرمکہ میں 1800 ہوٹلوں کے اڑھائی لاکھ کمرے مختص کیے گئے ہیں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں