واشنگٹن (این این آئی)بھارت اور امریکا نے حساس نوعیت کے سیٹلائٹ ڈیٹا اور نقشے سے متعلق معلومات شیئر کرنے کے ایک معاہدے پر دستخط کردیے۔مذکورہ معاہدہ ایسے وقت پر ہواہے جب امریکی سیکریٹری اسٹیٹ مائیک پومپیو نے خطے میں چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کو خطرہ قرار دیا تھا۔غیرملکی میڈیا
کے مطابق سیکریٹری دفاع مارک ایسپر کے ہمراہ مائیک پومپیو نئی دہلی پہنچے اور اپنے بھارتی ہم منصب سے بات چیت کے بعد کہا کہ دونوں ممالک کی سلامتی اور آزادی کو چین سے لاحق خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔مائیک پومپیو نے بھارتی وزیر خارجہ سبرامَنیم جے شنکراور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے ساتھ بات چیت کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ بڑی بڑی چیزیں رونما ہورہی ہیں اور ہماری جمہوری ریاستیں شہریوں اور آزاد دنیا کی بہتر حفاظت کے لیے ساتھ کھڑی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے رہنما اور ہمارے شہری دیکھ سکتے ہیں کہ چینی کی کمیونسٹ پارٹی جمہوریت، قانون کی حکمرانی، شفافیت، آزادی اور آزاد ماحول کی دوست نہیں۔مارک ایسپر نے کہا کہ دی بیسک ایکسچینج اینڈ کارپوریشن ایگریمنٹ’ ایک سنگ میل ہے جو دونوں ممالک کے عسکریت پسندوں کے خلاف بھرور تعاون کا سبب بننے گا۔انہوں نے کہا کہ امریکا نے بھارت کو مزید لڑاکا طیارے اور ڈرون فروخت کرنے کا ارادہ کیا ہے اور مذکورہ معاہدے سے بھارت کو ٹوپوگرافیکل، سمندری اور ایروناٹیکل ڈیٹا تک رسائی حاصل ہوگی جو میزائلوں اور مسلح ڈرون کو نشانہ بنانے کے لیے اہم سمجھے جاتے ہیں۔وزارت دفاع کے ایک ذرائع نے بتایا کہ معاہدے کے ذریعے امریکا کو بھارت کو جدید بحری امدادی اور ہوا بازوں کی بھی فراہمی کی کرسکتا ہے۔امریکا اور بھارت کے مابین حساس معلومات کے تبادلے سے متعلق معاہدے پر دستخط کی خبروں کے بعد پاکستان نے خبردار کیا کہ بھارت کو جدید فوجی ہارڈ ویئر، ٹیکنالوجیز اور معلومات کی فراہمی ‘علاقائی استحکام اور امن کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔۔۔۔معاہدے
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں