واشنگٹن (این این آئی )وائٹ ہائوس کے چیف آف اسٹاف مارک میڈوز نے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے صدر ٹرمپ کی پالیسی کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتظامیہ وبا پر قابو پانے کے بجائے ویکسین اور ادویات کی تیاری پر زیادہ توجہ دے رہی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق مارک میڈوز کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا
جب امریکہ میں کرونا وائرس کیسز میں ایک بار پھر اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور وبا کے حوالے سے حکومت کی حکمتِ عملی موضوع بحث بنی ہوئی ہے۔انٹرویو میں مارک میڈوز نے کہا کہ جہاں ہم آج ہیں، ہم پہلے سے بہت بہتر ہیں اس پر صدر ٹرمپ نے بہت کام کیا ہے، اگر بائیڈن ہوتے تو وہ سب کچھ بند کر دیتے۔مارک میڈوز نے صدر ٹرمپ کی کرونا پالیسی کا دفاع ایسے موقع پر کیا جب امریکی صدارتی انتخاب میں محض نو دن رہ گئے ۔صدر ٹرمپ کے حریف جو بائیڈن جو اس وقت قومی اور اکثر ریاستوں کے عوامی جائزوں میں صدر ٹرمپ سے آگے ہیں نے اس بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہاں میڈوز کی زبان نہیں پھسلی، یہ اس بات کا اقرار تھا کہ اس مسئلے کی ابتدا سے صدر ٹرمپ کی کیا پالیسی تھی۔جو بائیڈن نے کہا کہ ہار کا سفید جھنڈا بلند کرنا اور یہ امید کرنا کہ اگر ہم وائرس کی پرواہ نہیں کریں گے تو شاید یہ وائرس خودبخود ختم ہو جائے۔ نہ ایسا ہوا ہے اور نہ ہی ہو گا۔انہوں نے مزید کہا کہ اب یہ وقت گزر چکا ہے کہ صدر ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ سائنس دانوں کی سنیں تاکہ اس وائرس کے خطرے کے خلاف اقدامات اٹھائے جائیں جس کی وجہ سے ہر ہفتے ہزاروں لوگ مر رہے ہیں، ہمارے اسکول بند ہیں اور لاکھوں امریکی بے روزگار ہیں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں