عمرے کی عام اجازت دے دی گئی، پاکستانی کب سے جا سکیں گے؟ جانیئے

سعودی عرب (پی این آئی)عمرے کی عام اجازت دے دی گئی، پاکستانی کب سے جا سکیں گے؟ جانیئے، سعودی عرب کے محکمہ حج اور عمرہ نے بیرونِ ممالک زائرین کو عمرے کی اجازت دے دی۔عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے وزارت حج اور عمرہ نے اس بات کی تصدیق کی کہ عالمی ممالک کے

زائرین 1 نومبر بروز اتوار سے عمرہ ادا کرسکیں گے۔محکمہ حج و عمرہ کی جانب سے اس بات کی وضاحت پہلے کی جاچکی ہے کہ بیرونِ ممالک کے زائرین کو کرونا کی صورت حال دیکھنے کے بعد ہی عمرہ ویزے جاری کیے جائیں گے، جن ممالک کو ویزے جاری کیے جائیں گے وہاں کے زائرین کو اپنے ملک روانگی سے قبل کرونا ٹیسٹ کروانا اور خود کو قرنطینہ کرنا ہوگا۔سعودی عرب پہنچنے کے بعد زائرین کا ایئرپورٹ پر کرونا ٹیسٹ دوبارہ کیا جائے گا اور انہیں مخصوص وقت کے لیے آئسولیشن بھی اختیار کرنا ہوگی۔واضح رہے کہ سعودی حکومت نے سات ماہ کی پابندی کے بعد مقامی شہریوں کو عمرہ ادائیگی کی اجازت رواں ماہ کے آغاز پر دی، پہلے مرحلے میں روزانہ 6 ہزار سعودی زائرین نے 6 مختلف اوقات میں عمرہ ادا کیا۔کرونا ایس او پیز کی وجہ سے عمرہ زائرین کو 6 گروپس میں تقسیم کیا گیا، ایک گروپ کو عمرہ ادائیگی کے لیے 3 گھنٹے کا وقت دیا گیا اور پھر سیٹیائزنگ کے بعد دوسرے گروپ کو عمرہ ادائیگی کا موقع دیا گیا۔پہلے مرحلے کی کامیابی کے بعد 18 اکتوبر سے دوسرے مرحلے کا آغاز ہوا جس کے تحت عمرہ زائرین کی تعداد 15 ہزار تک بڑھا دی گئی جبکہ مقامی افراد کو مسجد الحرام اور مسجد نبوی ﷺ میں نماز ادائیگی کی اجازت بھی دی گئی۔حکومت نے عمرہ اور زیارتوں کے اجازت نامے حاصل کرنے کے لیے ’اعتمرنا‘ نامی ایپ متعارف کرائی گئی جس پر رجسٹریشن کروانے والے شہری کو وقت اور تاریخ بتائی جاتی ہے۔ابتدائی طور پر صرف سعودی شہریوں کو ہی سخت ایس او پیز اور احتیاطی تدابیر کے ساتھ عمرہ کرنے کی اجازت دی گئی، پہلے مرحلے میں خانہ کعبہ اور حجراسود کو چھونے کی اجازت نہیں دی گئی اور نہ ہی زائرین کو خانہ کعبہ کے قریب جانے دیا گیا، اس کے ساتھ ہی انہیں آب زم زم کی بوتلیں تحفے میں دی گئیں۔معتمرین کو الگ الگ رکھنے کے لیے سماجی فاصلے پر سختی سے عملدرآمد کروایا گیا، تمام تر ممکنہ احتیاطی تدابیر اختیار کی گئیں، معتمرین کے رہائشی کمروں میں زیادہ فاصلہ رکھا گیا جبکہ ایسا جدید سسٹم متعارف کرایا گیا جو کرونا علامات کی صورت میں ایک منٹ کے اندر اندر حکام کو مطلع کرتا ہے۔حرمین انتظامیہ نے پہلے مرحلے میں طواف دو لائنوں میں کرنے کی اجازت دی، ہر 15 منٹ میں ایک سو افراد کو طواف کی اجازت دی گئی، ایک گھنٹے میں 400 افراد جبکہ 15 گھنٹے میں 6 ہزار افراد طواف کیا، طواف کے 7 چکروں کے لیے 15 منٹ مختص کیے گیے تھے۔عمرہ زائرین کو گروپ کی صورت میں باب اجیاد اور باب الملک فہد سے داخل ہونے کی اجازت ہے، داخلے سے قبل تمام عازمین کی اسکرینگ کی جاتی ہے جبکہ انہیں سینیٹائز گیٹ سے گزرنا پڑتا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close