ریاض(پی این آئی) سعودی وزیر صحت نے کہا کہ اگر مملکت میں کورونا سے متعلق احتیاطی تدابیر کو نظر انداز کیا گیا تو دُنیا کے دیگر ممالک کی طرح سعودی مملکت میں بھی کورونا وبا کی دوسری لہر بھر پور انداز سے حملہ آور ہو سکتی ہے جس کے نتیجے میں لوگوں ں کی بڑی گنتی کورونا کا شکار ہو سکتی ہے۔ العربیہ
نیوز کے مطابق سعودی عرب میں حالیہ ہفتوں کے دوران میں کرونا وائرس کے یومیہ کیسوں کی تعداد میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے مگر اس کے باوجود سعودی وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے خبردار کیا ہے کہ اگراس مہلک وَبا سے نمٹنے کے لیے احتیاطی تدابیر کونظرانداز کیا گیا تو ایک مرتبہ پھر مملکت میں کووِڈ-19 کے یومیہ کیسوں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔انھوں نے سوموار کو ایک بیان میں کہا ہے کہ اس وقت متعدد ممالک میں کووِڈ-19 کی وَبا کی دوسری لہر چل رہی ہے اور اس کا بنیادی سبب لوگوں کا پیشگی احتیاطی تدابیر کی پاسداری نہ کرنا اور چہروں پر ماسک نہ پہننا ہے۔گذشتہ جمعرات سے سعودی عرب میں کرونا وائرس کے روزانہ 400 سے کم کیس رپورٹ ہورہے ہیں۔اب تک سعودی عرب میں کرونا وائرس کے کل تصدیق شدہ کیسوں کی تعداد 342582 ہوچکی ہے۔وزیر صحت توفیق الربیعہ نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ جونہی کرونا وائرس کے علاج کی کوئی محفوظ اور موٴثر ویکسین دستیاب ہوتی ہے تو اس کو سعودی عرب میں استعمال کے لیے حاصل کیا جائے گا۔انھوں نے عوام پر زوردیا ہے کہ ان میں سے چند ایک کے افعال سے مملکت کے سیکڑوں افراد متاثر ہوسکتے ہیں۔انھوں نے ٹویٹر پرلکھا ہے:”ہم ہرکسی سے تعاون کی درخواست کرتے ہیں کہ تحفظِ صحت کے لیے احتیاطی تدابیر کی پاسداری کی جائے۔ہم سب ایک ہی کشتی کے سوار ہیں اور بعض کی ناکامی سے ہر کوئی متاثر ہوگا۔“
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں