روم(آئی این پی )بلیو وہیل جیسی دوسری گیم جو ناتھن گیلنڈو نے بھی بچوں کی زندگیوں سے کھیلنا شروع کر دیا، آن لائن گیم کو کھیلتے ہوئے اٹلی میں ایک 11 سالہ بچے نے ٹاسک پورا کرنے کیلئے 10 ویں منزل سے چھلانگ لگا کر اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا،بچے نے اپنے آخری خط میں والدین سے اپنی محبت کا اظہار
کرتے ہوئے’’میں آپ سے بہت محبت کرتا ہوں‘‘۔ بین الاقوامی میڈیا کے مطابق آج کل روزانہ کسی نہ کسی گیم اور ایپ کی وجہ سے بچوں کے خودکشی کرنے کی خبریں ملتی ہیں، اور اب ایک اور بچے کے ساتھ واقعہ پیش آیا ہے، جس نے اپنے آخری خط میں والدین سے اپنی محبت کا اظہار کرتے ہوئے “میں آپ سے بہت محبت کرتا ہوں” لکھا اور بلیو وہیل کے طرز کے آن لائن گیم کا ٹاسک پورا کرنے کیلئے 10ویں منزل سے چھلانگ لگادی۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کچھ عرصہ قبل بلیووہیل گیم نے دنیا بھر میں خوف و ہراس پھیلا رکھا تھا، جسے کھیلنے والے اکثر بچے ٹاسک پورا کرنے کیلئے اپنی زندگیوں کو خاتمہ کررہے تھے۔بلیو وہیل گیم کے اختتام کے بعد اسی جیسا ایک گیم ان دنوں خبروں کی زینت بن رہا ہے جس کا نام “جوناتھن گیلِنڈو” ہے اور اس گیم میں بھی بچوں کو بلیو وہیل کی طرح مختلف ٹاسک دئیے جاتے ہیں، جیسے آدھی رات کو اٹھ کر ڈرائونی فلم دیکھنا وغیرہ۔ اس گیم کا آخری چیلنج یہ ہوتا ہے کہ گیم کھیلنے والا شخص یا بچہ خود کو قتل کرے۔اسی آن لائن گیم کو کھیلتے ہوئے اٹلی میں ایک 11 سالہ بچے نے ٹاسک پورا کرنے کیلئے 10 ویں منزل سے چھلانگ لگا کر اپنی زندگی کا خاتمہ کیا ہے۔خودکشی کرنے والے بچے نے اپنے والدین کے نام پیغام چھوڑا کہ “میں آپ دونوں سے بہت محبت کرتا ہوں لیکن مجھے جوناتھن گیلِنڈو میں دیا گیا ٹاسک پورا کرنے کیلئے دسویں منزل سے چھلانگ لگانی ہوگی، جو مجھے کالا ہڈ پہنے ہوئے ایک شخص نے دیا ہے جس کی شکل آدھی انسان اور آدھی کتے جیسی ہے”۔واضح رہے کہ جوناتھن گیلِنڈوں اسی کردار کا نام ہے جو گیم میں کالا ہڈ پہنا ہوا انسان اور کتے جیسی شکل کاانسان ہے۔ اس گیم میں بھی بلووہیل کی طرح 50 ٹاسک دیئے جاتے ہیں اور آخری ٹاسک خودکشی ہے۔خیال رہے کہ 2015 میں شروع ہونے والے بلیووہیل گیم نے دنیا بھر میں 130 نوجوانوں کو خودکشی کرنے پر مجبور کیا تھا۔ جبکہ ان دنوں ایک اور گیم جو کہ لوگوں کے اعصاب پر سوار ہوچکی ہے وہ پب جی ہے جس کی لت کی وجہ سے متعدد لوگوں کی جان چلی گئی، تاہم پاکستان میں اس گیم پر عدالت کے حکم پر پابندی عائد کردی گئی تھی جسے بعدازاں ہٹا لیا گیا۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں