دُبئی(پی این آئی) متحدہ عرب امارات میں کورونا کیسز میں گزشتہ ایک ہفتے سے خاصااضافہ ہو چکا ہے، گزشتہ روزبھی یومیہ کورونا کیسز کی گنتی ایک ہزار کا ہندسہ عبور کر گئی تھی۔ جس کے بعد سوشل میڈیا پر وزارت داخلہ کے نام سے ایک پیغام جاری کیا گیا۔ اس پیغام میں کہا گیا تھا ” کوروناکے کیسزتیزی سے بڑھ
جانے کے بعد ہم نے اتوار کے روز سے فوری طور پر دوبارہ لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ کیا ہے ،تمام لوگوں پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ اپنی رہائش گاہوں پر خود کو قرنطینہ کر لیں۔“وزارت داخلہ سے منسوب یہ پیغام سوشل میڈیا پر پوسٹ ہونے کی دیر تھی کہ چند منٹوں میں ہی یہ وائرل ہو گیا۔ لوگوں میں دوبارہ لاک ڈاؤن کے فیصلے پربے چینی لہر دوڑ گئی۔تاہم اس خبر کے حوالے سے اماراتی حکومت کی جانب سے ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں لاک ڈاؤن سے متعلق اس پوسٹ کو جعلی قرار دیاگیا ہے اور خبردار کیا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے مملکت میں فی الحال لاک ڈاؤن کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔لوگ افواہوں پر کان نہ دھریں۔ اماراتی وزارت داخلہ کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر تارکین اور مقامی افراد کو مطلع کیا گیا ہے کہ وزارت داخلہ کی جانب سے لاک ڈاؤن کے حوالے سے کوئی پیغام جاری نہیں کیا گیا۔ سوشل میڈیا پر وزارت داخلہ سے منسوب پوسٹ جعلی ہے، اس پر ہرگز اعتبار نہ کریں۔اس پیغام میں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی جعلی خبر کا سکرین شاٹ بھی ظاہر کر کے اس پر ”غلط خبر“ کے ٹائٹل سے مہر بھی لگائی گئی ہے۔وزارت داخلہ نے خبردار کیا ہے کہ لوگ جعلی پوسٹوں پر یقین کر کے پریشان ہونے کی بجائے حکومتی محکموں اور وزارتوں کی ویب سائٹس اور آفیشل میڈیا اکاؤنٹس سے خبروں کی تصدیق کیا کریں۔آج کل حکومتی اداروں سے ملتے جلتے جعلی اکاؤنٹ بنا کر ان سے جعلی خبریں اور پوسٹس شیئر کر کے لوگوں میں خوف و ہراس پھیلایا جاتا ہے۔ امارات میں اپریل 2020ء میں ایک قانون منظور کیا گیا تھا جس کے مطابق کورونا اور صحت سے متعلق سوشل میڈیا پر غلط اطلاع یا جعلی خبر پوسٹ کرنے اور اس کے شیئر کرنے پر 20ہزار درہم کا جرمانہ عائد ہو گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں