سعودی حکومت کا عمرہ کی ادائیگی کیلئے دوبارہ اجازت دینے کا فیصلہ، کتنے گھنٹوں کا محدود وقت مقرر کر دیا گیا؟

ریاض(پی این آئی) بیت اللہ کی سعادت حاصل کرنا اور نبی کریم سے منسوب مقامات کی زیارت کرنا ہر مسلمان کی زندگی کی سب سے بڑی خواہش ہوتی ہے۔ ہر سال 20 لاکھ سے زائد افراد حج کی سعادت حاصل کرتے ہیں جبکہ 80 لاکھ کے لگ بھگ لوگ عمرہ کرتے ہیں۔ سعودی حکومت کی جانب سے 4 اکتوبر سے

عمرہ کی اجازت دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ پہلے مرحلے یومیہ چھ ہزار افراد مختلف اوقات میں عمرہ کی سعادت حاصل کر سکیں گے۔اس حوالے سے ایک اہم اعلان کر دیا گیا ہے جس کے مطابق پہلے مرحلے میں عمرہ زائرین کو عمرہ ادا کرنے کے لیے محدود وقت دیا جائے گا۔زائرین کو حرم شریف کے اندر طواف اور صفاو مروہ کی سعی مکمل کرنے کے لیے صرف تین گھنٹے کا وقت دیا جائے گا۔وقت کی یہ پابندی باقی عمرہ زائرین کو بھی مناسک ادا کرنے کی خاطر لگائی گئی ہے۔تاکہ کم تعداد ہونے کے باعث سماجی فاصلے کی پابندی ہو سکے۔روزانہ چھ ہزار افراد عمرہ کی سعادت حاصل کر سکیں گے جنہیں چھ گروپس میں تقسیم کی جائے گا۔ زائرین کے ہر گروپ میں 1 ہزار افراد ہوں گے۔ عمرہ زائرین کو عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کے لیے ’اعتمرنا‘ ایپ پر رجسٹریشن کروانا ہو گی۔ زائرین کو سماجی فاصلے اور ماسک پہننے کی پابندی کرنا ہو گی۔ واضح رہے کہ عمرہ زائرین اور نماز کے لیے مسجد الحرام میں خصوصی اہتمام کیا جا رہا ہے۔مسجد الحرام میں ایڈوانسڈ تھرمل کیمرے نصب کرائے ہیں ۔جدید ترین ٹیکنالوجی کے حامل یہ تھرمل کیمرے سے آراستہ ہیں۔ جب کوئی ایسا زائر ان کے سامنے سے گزرے گا جس کا جسمانی درجہ حرارت نارمل سے زیادہ ہوگا تو ان تھرمل کیمروں پر لگے الارم وارننگ جاری کر دیں گے۔زائرین اور انتظامیہ کے افراد سے ماسک کی پابندی بھی کرائی جائے گی۔ گزشتہ روز حرمین شریفین کی انتظامی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس نے خانہ کعبہ کو سینیٹائز کرنے کے کام میں بھی حصہ لیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں