ایران کو جدید ہتھیار سازی سے روکا جائے، ہماری نرمی دنیا کے امن و استحکام کی تباہی کی ذمہ دار ہو گی، جنرل اسمبلی اجلاس سے سعودی فرمانروا کا خطاب، سعودی شاہ کا خطاب غیر ضروری تھا،ایران کا رد عمل

ریاض/تہران(آئی این پی)سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز نے اقوام متحدہ میں اپنی تقریر کے دوران ایران پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس کو انسانی تباہی کے ہتھیار کے حصول سے روکنے کے لیے متحدہ محاذ بنایا جائے۔بین الاقوامی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شاہ سلمان نے اپنے ویڈیو

خطاب میں کہا کہ ایران نے عالمی طاقتوں کے ساتھ 2015 کے جوہری معاہدے کو اپنی توسیعی سرگرمیوں، دہشت گردی کا نیٹ ورک قائم کرنے اور دہشت گردی کے لیے استعمال کیا۔معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ‘اس سے صرف افراتفری، انتہا پسندی اور نفرت کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر جامع حل اور مضبوط پوزیشن لینے کی ضرورت ہے۔شاہ سلمان نے کہا کہ ‘ایرانی حکومت کے ساتھ ہمارے تجربے نے ہمیں سبق سکھایا ہے کہ جزوی حل اور نرمی سے دنیا کے امن و استحکام کو لاحق خطرات کو کم نہیں کیا جا سکتا۔اقوام متحدہ کے لیے ایرانی مشن کے ترجمان علی رضا میریوسفی نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دے کر مسترد کردیا۔انہوں نے کہا کہ سعودی حکمران کے غیر ضروری اور غیر تعمیری بیان کا مقصد خطے میں مستقل تقسیم اور ہتھیاروں کی فروخت کرنا ہے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں