ریاض(این این آئی)سعودی عرب کے جلا وطن رہنماؤں اور حکومت کے ناقدین نے ملک میں سیاسی اصلاحات پر زور دینے کے لیے حزب اختلاف کی جماعت کے قیام کا اعلان کیا ہے۔ اپوزیشن نے ملک میں پرامن تبدیلی کی بات کہی ہے۔سعودی عرب کے فرماں روا شاہ سلمان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے
ہوئے ایک بار پھر سے ایران کے خلاف سخت موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب اس کے سامنے جھکنے والا نہیں ہے۔ ان کے اس خطاب کے محض چند گھنٹوں بعد ہی سعودی عرب کے جلا وطن رہنماؤں کے ایک گروپ نے ملک میں حزب اختلاف کی جماعت کے قیام کا اعلان کر دیا۔سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے ایسے بیشتر رہنما برطانیہ، امریکا اور کینیڈا جیسے ممالک میں مقیم ہیں۔ اس کی قیادت لندن میں رہنے والے انسانی حقوق کے سرگرم کارکن یحی عسیری کر رہے ہیں۔ یحیی عسیری کا کہنا ہے کہ ان کی سیاسی جماعت کا مقصدسعودی عرب میں شاہی سلطنت کی جگہ ایک جمہوری طرز کی حکومت کا قیام ہے۔حزب اختلاف کی نئی جماعت ‘نیشنل اسمبلی پارٹی (این اے اے ایس) نے اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں کہا کہ موجودہ حکومت بڑی تعداد میں سیاسی رہنماؤں کی گرفتاریاں اور قتل کر کے مسلسل ظلم و تشدد کی راہ پر عمل پیرا ہے عسیری سعودی عرب کی فضائیہ کے ایک سابق افسر ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن پارٹی کا قیام ایک ایسے نازک وقت پر ہوا ہے جب ملک کو بچانا بہت ضروری ہوگیا ہے۔برطانیہ میں تعلیم و تدریس سے وابستہ معروف شخصیت مدوی الرشید پارٹی کی ترجمان ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعت قائم کرنے والے افراد کو سعودی عرب کے حکمراں خاندان سے کوئی ذاتی بغض و عناد نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس جماعت کے قیام کا، ”وقت اس لیے بہت اہم ہے کیونکہ ظلم و تشدد کے ماحول میں کمی کے بجائے اضافہ ہوتا جارہا ہے۔اپوزیشن جماعت کے قیام اور اس کی جانب سے جاری ہونے والے بیانات پر سعودی عرب کی طرف سے ابھی تک کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔ البتہ ماضی میں سعودی عرب اس بات کی تردید کرتا رہا ہے کہ اس کی انتظامیہ ناقدین اور مخالفین کی آواز دبانے کے لیے ظلم و جبر اور تشدد کا راستہ نہیں اپناتی ہے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں