ریاض(پی این آئی) سعودی عرب کی جانب سے چند روز قبل دیگر ممالک میں پھنسے سعودی شہریوں اور سعودی ویزہ ہولڈرز کو واپسی کی اجازت دیتے ہوئے فضائی آپریشنز بحال کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ جس کے بعد ہر روزہزاروں تارکین اور سعودی شہری واپس سعودی مملکت پہنچ رہے ہیں۔ ابتداء میں سعودی حکومت
کی جانب سے اعلان کیاگیا تھا کہ سعودی عرب واپس آنے والے تارکین وطن اور مقامی باشندوں کا ایئرپورٹ پر اُترتے ساتھ ہی پی سی آر ٹیسٹ لیا جائے گا اور انہیں تین دن کے لیے گھریلو قرنطینہ میں رہنا ہو گا، اس کے علاوہ سعودی عرب سے بیرون ملک سفر کرنے والوں کو بھی پی سی آر ٹیسٹ کروانا ہوگا۔تاہم اب سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ آٹھ زمروں میں شامل سعودیوں کو وطن واپسی پر پی سی آر ٹیسٹ کی شرط سے مستثنیٰ قرار دے دیاگیا ہے۔سعودی باشندوں کو اب وطن واپس آ کر پی سی آر ٹیسٹ کروانے کی ضرورت نہیں ہو گی۔ البتہ انہیں مملکت واپس آنے پر کورونا ریپڈ ٹیسٹ منفی آنے کی صورت میں بھی تین روز تک گھریلو قرنطینہ میں گزارنے ہوں گے۔یہ ٹیسٹ مملکت پہنچنے کے 48 گھنٹے بعد لیا جائے گا۔لیکن اگر ان کے ٹیسٹ کا رزلٹ مثبت آ گیا تو پھر انہیں سات روز تک گھریلو قرنطینہ میں رہنا ہو گا۔ اور اس دوران صحت سے متعلق ’تطمن‘ اور’توکلنا‘ ایپس بھی استعمال کرنا ہوں گی۔واضح رہے کہ سعودی سول ایوی ایشن نے پاکستان میں موجود ان لیبارٹریوں کی فہرست جاری کر دی ہے جن کے ٹیسٹ قبول کئے جائیں گے۔کراچی میں آغا خان، سول ہسپتال، ڈاوٴ ہسپتال اور انڈس ہسپتال کی لیبارٹریاں،سلام آباد کے قومی ادارہ صحت کی وائرولوجی لیب ، لاہور میں پرائمری اینڈ سیکینڈری ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ، شوکت خانم اور چغتائی لیب، ملتان میں نشتر ہسپتال کی لیب ، پشاور سے خیبر میڈیکل یونیورسٹی کی پبلک ہیلتھ لیب ،کوئٹہ کی سرکاری موبائل لیبارٹری اور ایف جے سی اینڈ جی ہسپتال کی لیبارٹری، سکھر کے گمبٹ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز، مظفر آباد کے عباس انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز اور گلگت بلتستان کے ڈی ایچ کیو ہسپتال کی لیبارٹریوں کے نتائج سعودی اتھارٹی کے لیے قابل قبول ہوں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں