ڈونلڈ ٹرمپ کو زہر دینے کی کوشش ناکام، پارسل کہاں سے آیا؟ کس نے بھیجا؟ عالمی سیاست میں کھلبلی مچ گئی

واشنگٹن (پی این آئی )ڈونلڈ ٹرمپ کو زہر دینے کی کوشش ناکام، پارسل کہاں سے آیا؟ کس نے بھیجا؟ عالمی سیاست میں کھلبلی مچ گئی، امریکی حکام نے کہاہے کہ وائٹ ہاوس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو زہر دینے کی خطرناک کوشش ناکام بنا دی۔امریکی ٹی وی کے مطابق رواں ہفتے وائٹ ہاس میں

قانون نافذ کرنے والے اداروں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے ریسین نامی زہر کا ایک پیکٹ قبضے میں لیا۔ یہ پیکٹ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بھیجا گیا تھا۔ امریکی عہدیداروں کے حوالے سے بتایا گیا کہ ایف بی آئی اور سیکریٹ سروس اس زہریلے پیکٹ کی تحقیقات کر رہی ہیں۔ اس پیکٹ میں زہریلا ریسین مواد موجود ہے۔ تفتیش کاروں کا خیال ہے کہ پارسل کینیڈا سے بھیجا گیا تھا۔ کینیڈا کی پولیس نے ٹرمپ کو لکھے گئے خط اور پارسل کے معاملے پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔اس کے علاوہ زہر کی موجودگی کی تصدیق کے لیے ٹیسٹ کئے گئے۔ریسین ایک انتہائی زہریلا مرکب ہے جسے پہلے بھی متعدد “دہشت گردانہ ” کارروائیوں میں استعمال کیا جا چکا ہے۔اس کا استعمال پاڈر ، دانے دار یا دھوئیں کی شکل میں ہوسکتا ہے۔ اگر اسے نگل لیا جائے تو معدہ اور آنتوں میں متلی ، الٹی ، اور اندرونی خون بہنے کا سبب بنتا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں