ایسا کوئی مقام نہیں جسے محفوظ قرار دیا جا سکے، ملک بھر میں کورونا وائرس ریڈ الرٹ جاری

تہران (پی این آئی) ایرانی وزارتِ صحت کی ترجمان سیما لاری نے کہا ہے کہ رواں ہفتے روزانہ لگ بھگ سات سو مریضوں کا اضافہ دیکھنے میں آیا، جس سے اس ہفتے وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد تین ہزار سے بڑھ گئی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک بیان میں ایران کے نائب وزیرِ صحت ایرج ہاریرشی

نے بتایا کہ صورتحال کے پیش نظر پورا ملک ریڈ الرٹ کی حالت میں ہے۔ایرانی نائب وزیر صحت کے مطابق مسئلہ پورے ملک میں پھیل چکا ہے اور کوئی مقام ایسا نہیں، جسے محفوظ قرار دیا جا سکے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر مریضوں کی تعداد میں اسی طرح اضافہ ہوتا رہا تو کووڈ انیس سے ہلاکتیں پینتالیس ہزار تک پہنچ جائیں گی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ وائرس سے بچنے کا بس ایک ہی طریقہ ہے کہ بچا کے لیے حکومت اور ماہرین جو احکامات اور احتیاطی تدابیر بتا رکھی ہیں ان پر سختی سے عمل کیا جائے۔اریرشی کے خیال میں ہدایات کی خلاف ورزی یقینی طور پر بیماری کا باعث بن سکتی ہے۔ انہوں نے شہریوں کو ماسک پہننے کی ہدایت کرتے ہوئے اندرونِ ملک سفر پچاس فیصد کم کرنے کا مشورہ دیا۔دوسری جانب ماہرینِ صحت نے ایران کی حکومت کو لاک ڈان کا مشورہ بھی دیا لیکن صدر حسن روحانی نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ وبا کے سامنے ہتھیار ڈالنے کے مترادف ہے۔روحانی نے بیک وقت وبا کا مقابلہ کرنے اور معاشی تسلسل کے لیے حفظانِ صحت کے اصولوں پر عمل کرنے کو طویل المدتی اور محفوظ حل قرار دیا۔ایران میں اب تک کورونا میں مبتلا ہونے والے افراد کی مجموعی تعداد چار لاکھ سولہ ہزار سے زائد ہے۔ اس بیماری سے تقریبا چوبیس ہزار جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔ جبکہ وائرس سے تین لاکھ پچپن ہزار پانچ سو سے زائد لوگ صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں