اگلے چند سالوں میں کینیڈا کا وزیراعظم کوئی پاکستانی ہو سکتا ہے، پیشنگوئی کر دی گئی

اسلام آباد(پی این آئی) ِ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماء و چیرمین سینٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ سینیٹررحمان ملک نے کہا ہے کہ سانحہ موٹروے کا نوٹس لیا ہوا ہے، اس کا دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا ، ہمارے پاس ریپ کے حوالے سے قانون ہے مگر کسی کو پتہ نہیں، زیادتی کے مجرم کو جیل میں پھانسی کا

قانون ہے، موجودہ حکومت کو کشمیر پر زیادہ فوکس رکھنا چاہیے، مودی کو ہمیشہ چیف دہشت گرد کہتا ہوں ، میں نے کشمیریوں کے لیے لڑنا ہے اور لڑونگا ،کشمیریوں کے لیے اگر حکومت وکیل نہیں کررہی تو ہم آرام سے نہیں بیٹھیں گے،پاکستان 1971 کا پاکستان نہیں، اب پاکستان بھارت سے بہتر ہے۔عمران خان جب واشنگٹن جائے تو ایسا لگے کہ وہ کچھ کرکے آئے ،ٹرمپ کوئی خدا نہیں، ان سے سامنے ڈٹ کر بات کریں،انکا کہناتھا پاکستان پیپلز پارٹی نے سمندر پار پاکستانیوں کو ہمیشہ پروموٹ کیا ، سمندر پار پاکستانیوں کے ساتھ یہاں پر ظلم کیا جاتا ہے، دوہری شہریت رکھنے کی اجازت دی جائے،بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو یہاں الیکشن لڑنے کی اجازت دیا جائے ،کنیڈا میں ممکن ہے کہ اگلے 20 سالوں میں وزیراعظم پاکستان کا ہوگا ،کوئی محب وطن پاکستانی اس ملک سے غداری نہیں کرسکتا ۔بیرون ملک سیاسی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینیٹر رحمان ملک کا کہناتھاکہ پاکستان پیپلز پارٹی نے سمندر پار پاکستانیوں کو ہمیشہ پروموٹ کیا ، سمندر پار پاکستانیوں کے ساتھ یہاں پر ظلم کیا جاتا ہے، سمندر پار پاکستانیوں کو یہاں لوٹا جاتا ہے، سمندر پاکستانیوں کو دوہری شہریت رکھنے کی اجازت دی جائے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو یہاں الیکشن لڑنے کی اجازت دیا جائے کنیڈا میں ممکن ہے کہ اگلے 20 سوالوں میں وزیراعظم پاکستان کا ہوگا ۔کوئی محب وطن پاکستانی اس ملک سے غداری نہیں کرسکتا کابینہ نے سمری بیجھی کہ بیرون ملک پاکستانیوں کو الیکشن کا حق دیا جار ہا ہے، ب یرون ملک پاکستانیوں کے لیے سپیشل عدالتوں کی ضرورت ہے، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ساتھ یہاں بہت فراڈ کیے گئے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے اثاثوں کی حفاظت کیلئے اقدامات کی ضرورت ہیں بیرون ملک پاکستانیوں کے ساتھ ہر طرح کے سپورٹ کرونگا سمندر پار پاکستانیوں سمیت میڈیا کو بھی مخصوص نشستیں دی جائے، رحمان ملک نے کہا موٹروے واقعے پر نوٹس لیا ہوا ہے اور اس کا پانی کا پانی اور دودھ کا دودھ ہوجائے گا ۔زینب قتل کیس پر بھی میں نے ایکشن لیا تھا، ہم بڑے بڑے قانون بنارہے ہیں، ہم دنیا کے کہنے پر منی لانڈرنگ اور دیگر قوانین بنارہے ہیں ہمارے پاس ریپ کے حوالے سے قانون کیوں نہیں ہے، ریپ کے حوالے سے قانون ہے مگر کسی کو پتہ نہیں، زیادتی کے مجرم کو جیل میں پھانسی کا قانون ہے، ۔ایک سوال پر انہوں نے کہا صحافیوں کو ایل او سی پر کور کرتے دیکھا ہے، میرا وعدہ ہے کہ اپنے بھائیوں کے لیے اپنی پارٹی سے بات کرونگا ۔محترمہ بینظیر بھٹو شہید نے سمندر پار پاکستانیوں کے لئے آواز اٹھایا ۔ سمندر پار پاکستانیوں نے ہمیشہ اس ملک کی جمہوریت کے لیے کوشش کی بیرون ملک مقیم پاکستانی روزگار کی خاطر باہر گئے، اگر پاکستان اس حالت میں ہو کہ یہاں سے بچوں کی کمائی کے لیے باہر جانے کی ضرورت نہیں ایسا پاکستان ہونا چاہیے کہ کل کسی رحمان ملک یا فردوس عاشق اعوان کے خلاف کوئی کیس نہ ہو لارڈز نزیر کتنا محبت وطن ہے، آپ سب کو پتہ ہے میں کسی بلیم گیم کا کبھی قائل نہیں ہوں دیر آئے درست آئے، عمران خان نے اچھا فیصلہ کیا عمران خان نے ٹرمپ سے ملاقات میں کہا تھا کہ دوہری شہریت کو مانیں گے سمندر پار پاکستانیوں کو انکی حقوق ملنا چاہیے پاکستان میں ہم قرضہ لیکر فخر محسوس کرتے ہیں، قرضہ دیکر فخر محسوس کرنا چاہیے جو میں کہتا ہوں وہ یہ سال بعد کرتے ہیں، موجودہ حکومت کو کشمیر پر زیادہ فوکس رکھنا چاہیے، مودودی کو ہمیشہ چیف دہشت گرد کہتا ہوں میں نے کشمیریوں کے لیے

لڑنا ہے اور لڑونگا ۔افسوس کہ کابینہ اجلاس میں کشمیر کے لیے توجہ نہیں دی جاتی کشمیر کو سال سے زیادہ ہوگا کرفیو میں شمیریوں کو ایک سال سے جیل میں رکھا گیا میں کشمیر کیلئے ہر فورم پر بات کرونگا ۔کشمیریوں کے لیے اگر حکومت وکیل نہیں کررہی تو ہم آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔انڈیا کا اس وقت زہن ہے کہ وہ چائنا پر اگر حملہ کرسکتا ہے تو پاکستان ہر بھی کرسکتا ہے میں اپنے فوج اور سپہ سالار جنرل باوجوہ کے ساتھ ہو پاکستان 1971 کا پاکستان نہیں، اب پاکستان بھارت سے بہتر ہے عمران خان جب واشنگٹن جائے تو ایسا لگے کہ وہ کچھ کرکے آئے صرف تقریر سے کچھ نہیں ہوتا، وہاں سے قانون پاس کرکے آئے ڈونلڈ ٹرمپ کوئی خدا نہیں، ان سے سامنے ڈٹ کر بات کریں ۔اس موقع پر بیرون ملک مقیم پاکستانی سماجی رہنما طارق جاوید نے کہا کہ کوڈ 19 میں 50 سے زائد ممالک میں ہم نے پاکستانیوں کے لئے اقدامات کئے سمندر پار پاکستانیوں کو شک کی نگاہ سے دیکھنا نہیں چاہیے، سمندر پار پاکستانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھیں ۔میڈیا کے اوپر سمندر پار پاکستانیوں کی تضحیک کی جاتی ہے، حکومت سمندر پار پاکستانیوں کو الیکشن کا حق دینے جارہی ہے، ہمیں الیکشن لڑنے کا حق دیا جائے اور تمام سیاسی جماعتیں ہمارا ساتھ دیں اس معاملے پر تمام سیاسی جماعتوں کو ہمارا ساتھ دینا چاہیے ہمیں خواتین کی طرح مخصوص نشستیں دی جائے ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں