لندن(پی این آئی)کووڈ 19 کے مریضوں کو صحتیاب ہونے کے بعدکیا خطرہ لاحق رہتا ہے؟ ماہرین کا بڑا انکشاف،عالمی وبا کورونا وائرس سے مکمل طور پر نجات حاصل نہ ہوسکی تاہم کووڈ 19 کے اثرات اور حملے دنیا بھر میں تاحال جاری ہیں۔کورونا انفیکشن کے خطرات کے پیشِ نظر اس حوالے سے ایک اور اہم
انکشاف سامنے آیا ہے اور تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ کووڈ 19 کے مریض شفایاب ہونے کے بعد بھی وائرس کی زد میں دوبارہ میں آسکتے ہیں۔اس بات کا انکشاف آسٹریا میں ہونے والی ایک تحقیق کے دوران سائنسدانوں نے کیا ہے، جن کے مطابق نئے کورونا وائرس نظام تنفس کو متاثر کرتا ہے جس کے دوران اکثر مریضوں کو خشک کھانسی اور سانس لینے میں مشکلات کے ساتھ بخار کا سامنا ہوتا ہے یعنی اس سے پھیپھڑے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اب سائنسدانوں نے دریافت کیا ہے کہ کووڈ 19 کے صحتیاب مریضوں کو ہفتوں بعد بھی پھیپھڑوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے جبکہ سانس نہ لینے کی شکایت اور کھانسی جیسی علامات کا سامنا ہوسکتا ہے۔اب آسٹریا میں کی جانے والی تازہ ترین تحقیق میں کورونا کی لپیٹ میں آکر ہسپتال میں زیرعلاج مریضوں کا جائزہ لیا گیا تھا جو صحتیاب ہوگئے تھے۔تحقیق کے ابتدائی نتائج میں انکشاف ہوا کہ ہسپتال سے فارغ ہونے کے 6 ہفتوں بعد بھی 88 فیصد مریضوں کے پھیپھڑوں میں شیشے پر غبار جیسا پیٹرن دریافت ہوا جس سے عضو کو نقصان پہنچنے کا عندیہ ملتا ہے جبکہ 47 فیصد مریضوں کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا کر نا پڑا۔ 12 ہفتوں بعد یہ شرح بالترتیب 56 اور 39 فیصد رہی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں