ریاض(پی این آئی) کیا امام کعبہ عبدالرحمن السدیس نے بھی سعودی عرب اور اسرائیل کے مابین تعلقات قائم ہونے کا عندیہ دے دیا ہے؟ ویب سائٹ ’پڑھ لو‘ کے مطابق برطانوی میڈیا آؤٹ لیٹ ’دی نیو عرب‘ نے امام کعبہ سے منسوب ایک خبر شائع کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ خطبہ جمعہ المبارک کے دوران امام کعبہ
نے سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدہ ہونے کا امکان ظاہر کیا ہے، جس پر مسلم دنیا کی طرف سے شدید ردعمل سامنے آ رہا ہے۔رپورٹ کے مطابق خطبے کے دوران امام کعبہ نے سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدے کا اشارہ دیتے ہوئے مسلمانوں اور غیرمسلموں کے درمیان باہمی تعاون اور برداشت کا درس بھی دیا۔ اس موقع پر انہوں نے عہد رسالت ﷺ کا ایک واقعہ بھی بیان کیا جب رسول اللہ ﷺ نے یہودیوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم کیے۔ امام کعبہ کا کہنا تھا کہ ”یہودی ہمسایوں کے ساتھ تعلقات قائم کرتے ہوئے رسول اللہ ﷺ نے جس برداشت کا مظاہرہ کیا، وہ ہمارے لیے بہترین سبق ہے۔ رسول اللہ نے ایک یہودی کے لیے اپنی ڈھال گروی رکھ دی تھی اور جب خیبر فتح ہوا تو خیبر کے یہودیوں کی زمین سے انہیں کاشتکاری کے لیے حصہ دیا۔“امام کعبہ نے اس خطبے کے دوران لوگوں کو یہ نصیحت بھی کی کہ وہ اپنے لیڈرز سے وفادار رہیں اور گمراہ طبقات اور گروپوں کے پراپیگنڈے سے دور رہیں۔سوشل میڈیا صارفین کے علاوہ دنیا بھر کی مذہبی شخصیات بھی امام کعبہ کے اس بیان پر غم و غصے کا اظہار کر رہی ہیں۔ ان مذہبی شخصیات میں معروف مصری عالم محمد الصغیری اور موریطانیہ کے عالم دین محمد الشنقیطی و دیگر شامل ہیں۔ ان علماءکرام کا کہنا ہے کہ ”امام کعبہ اسرائیل کے ساتھ مسلم دنیا کے تعلقات قائم ہونے کی راہ ہموار کر رہے ہیں۔ وہ اسلام کے مقدس ترین مقام بیت اللہ کو اس سیاسی مقصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔“
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں