بیروت (پی این آئی)فلسطینی قوم اپنے حقوق کا مقدمہ خود لڑے گی، فلسطین کے صدر محمود عباس نے دو ٹوک اعلان کر دیا، فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے کہا ہے کہ فلسطینی قوم اپنے حقوق کا مقدمہ خود لڑیں گے۔ فلسطینیوں کو کسی کی حمایت یا ڈکٹیشن کی کوئی ضرورت نہیں۔ لبنان کی میزبانی میں ہونے
والی کل جماعتی فلسطینی کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا ہے کہ فلسطینی قوم نے امریکی صدر کے سنچری ڈیل منصوبے اور الحاق کی صہیونی سازش کو خود ناکام بنایا ہے۔ قضیہ فلسطین کو کسی دوسرے ملک یا طاقت کی طرف سے تحفظ،ڈکٹیشن اور سرپرستی کی کوئی ضرورت نہیں۔انہوں نے کہا کہ قومی نوعیت کے تمام فیصلے فلسطینی خود کریںگے، ہمارے نام پر کسی دوسرے کو ہمارے فیصلے کرنے کا اختیار نہیں، ہم کسی کو اپنا نائب مقرر نہیں کرتے اور نہ ہی فلسطینیوں کے حقوق کی کسی کو وکالت سونپتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بیروت میں تمام فلسطینی جماعتوں کی قیادت ایک ایسے وقت میںجمع ہوئی ہے جب ہمیں اس وقت سب سے زیادہ قومی یکجہتی اور اتحاد کی ضرورت ہے۔ قومی مصالحت اور قومی شراکت اور انتخابات کے لیے باہمی اتحاد کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ جلد ہی وزرا کا ایک وفد غزہ کی پٹی کا دورہ کرے گا، فلسطینی وفد ادویات اور خوراک کا سامان بھی ساتھ لے کرجائے گا۔عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونی ریاست سے تعلقات استوار کرنے والوں کا بائیکاٹ کیا جائے۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عوامی محاذ کے سیکرٹری جنرل احمد فواد نے بیروت میں کل جماعتی کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ فلسطینی قوم اپنے حامی ممالک پر مشتمل اتحاد بنائے اور اسرائیل کے ساتھ دوستی کرنے اور صہیونی ریاست سے تعلقات استوار کرنے والوں کا بائیکاٹ کیا جائے۔انہوںنے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کی طرف سے متحدہ قومی محاذ کی تشکیل کی دعوت کشیدگی اور مسائل کے حل کی طرف اہم پیش رفت ہے۔ا نہوں نے کہا کہ اسرائیل سے تعلقات استوار کرنا عرب اور عالم اسلام کے متفقہ فیصلوں سے صریح انحراف ہے۔ انہوں نے چین اور روس پر مشتمل فلسطین کے حامی ممالک کا ایک بلاک قائم کرنے اور صہیونی ریاست اور اس کے حامیوں پر مشتمل اتحاد تشکیل دینے پر زور دیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں