کورونا سے جان بچائیں یا نوکری بچائیں! صحافیوں کی پریشانی

نئی دہلی (این این آئی)بھارت میں صحافی کورونا کا مسلسل شکا ر ہورہے ہیں لیکن خطرہ صرف وائرس تک محدود نہیں ہے بلکہ وہ پولیس کے ڈنڈوں، مقدمات اور ملازمت سے ہاتھ دھولینے کے خوف سے بھی پریشان ہیں۔بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارت میں کورونا سے متاثرین کا گراف مسلسل اوپر جارہا ہے۔ متاثرین کی

مجموعی تعداد کے لحاظ سے یہ دنیا میں تیسرے نمبر پر ہے لیکن ہر روز سب سے زیادہ معاملے بھارت میں ہی سامنے آرہے ہیں۔ متاثرین کی تعداد 40 لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے جبکہ اب تک 68 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔اس دوران صحافیوں کے بھی کورونا کی زد میں آکر ہلاک ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔ اب تک تقریبا 20 صحافی کورونا کا شکار ہوکر موت کی منہ میں جاچکے ہیں۔ گزشتہ چار دنوں میں کم از کم تین صحافیوں کی موت ہوگئی۔ تازہ واقعہ پونے کے صحافی 42 سالہ پانڈورنگ رائیکر کا ہے۔ پانڈورنگ کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ ہسپتال نے 40 ہزار روپے پیشگی جمع کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس کی وجہ سے ان کے علاج میں تاخیر ہوئی اوران کی موت ہوگئی۔ مہاراشٹر حکومت نے صحافی کی موت کی تفتیش کا حکم دیا ہے۔دوسری طرف بعض میڈیا اداروں کی جانب سے کورونا گائیڈ لائنس کی صریح خلاف ورزی کے واقعات بھی سامنے آئے۔ بعض اداروں کے مالکان نے صحافیوں کو دفتر آکر کام کرنے کے لیے مجبور کیا جس کی وجہ سے ایک ہی ادارہ کے 40 افراد کورونا پازیٹیو پائے گئے۔ اس ادارے سے وابستہ ایک صحافی نے اپنا نام ظاہر نہیں کرنے کی شرط پر بتایا کہ ان کے ایڈیٹر اپنی ٹی آر پی ریٹنگ کا حوالہ دے کر ملازمین کو ہر حال میں دفتر آنے کی دھمکی دے رہے تھے۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں