اسلام آباد (پی این آئی)چین گوادر کے آس پاس سمندروں پر 47ارب ڈالر مزید لگا رہا ہے۔ سی پیک کو خوشحالی کا راستہ کہا جا سکتا ہے کیونکہ چین پاکستان میں مختلف شعبوں کے اندر 62ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے، چین پاکستان میں منصوبوں کو بہت تیزی سے
مکمل کرنا چاہتا ہے۔روزنامہ جنگ میں شائع مظہر برلاس اپنے کالم میںلکھتے ہیں کہ ۔۔۔ پاکستان میں توانائی کی کمی کو دور کرنے کے لئے کئی منصوبوں کا آغاز ہو چکا ہے۔ان میں سے صرف کوئلے کے منصوبوں کا ذکر کر دیتا ہوں۔ حب کو کول پاور پروجیکٹ 1320میگا واٹ، تھر پاور پروجیکٹ 660میگا واٹ، گوادر کول پاور پروجیکٹ 300میگا واٹ کے منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے۔ اسی طرح دیامر ،بھاشا مہمند ڈیم اور نیلم جہلم پر ہائیڈل پروجیکٹس کے علاوہ مزید کئی منصوبوں پر کام ہو رہا ہے۔ خوشحالی کا یہ سفر تو جاری ہے مگر ہمارا یہ سیاسی نظام بد انتظامی اور بدانتظامی سے پھیلتی ہوئی بدصورتی کا عکاس ہے۔ یہاں ایک اٹھارہویں ترمیم نہیں کئی ایسی ترامیم ہیں جو ترقی کی راہوں میں کانٹے بکھیرتی ہیں۔ اس سیاسی نظام میں ’’کھائو پیو‘‘ پروگرام کے علاوہ کچھ بھی نہیں۔ وقت کے ساتھ ساتھ یہ نظام اتنا بے نقاب ہوا ہے کہ اس کا بھیانک ’’چہرہ‘‘ سامنے آ گیا ہے۔ کراچی کی حالیہ صورتحال نے سب کے جھوٹ بے نقاب کر دیئے ہیں اب یہ سیاستدان ایک دوسرے پر ملبہ ڈال رہے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں