اسٹیبلشمنٹ کورونا ویکسین کی دستیابی میں بڑی رکاوٹ بن گئی ، وجہ کیا نکلی؟ سنگین الزامات عائد

واشنگٹن (پی این آئی) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ کورونا ویکسین لانے میں اسٹیبلشمنٹ یا کوئی اور بڑی رکاوٹ ہے، اسٹیبلشمنٹ یا کوئی اور چاہتا ہے کہ فی الحال ویکیسن نہ آئے اور 3 نومبر کو صدارتی انتخابات کے انعقاد تک ویکسین کا معاملہ تاخیر کا شکار رہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں فوڈ اینڈ ڈرگ

ایڈمنسٹریشن پر الزام عائد کیا کہ کورونا ویکسین کے اجراء میں تاخیر کو انتخابات کا التواء کروانا قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کورونا ویکسین لانے میں اسٹیبلشمنٹ یا کوئی اور بڑی رکاوٹ ہے۔ کوئی چاہتا ہے کہ ویکیسن کے ٹرائل اور آنے میں مزید تاخیر ہو، تاکہ 3 نومبر کو امریکا میں صدارتی انتخابات تک ویکسین مارکیٹ میں نہ آنے پائے۔ اسی وجہ سے کورونا ویکسین کا فوری ٹرائل شروع نہیں کیا جا رہا ہے۔خدشہ ہے یہ سب کچھ صدارتی الیکشن کے باعث کیا جا رہا ہے۔دوسری جانب امریکی صدر کے بیان کے ردعمل میں امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے کہا کہ فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کی ذمہ داری ہے کہ ادویات کو سیفٹی اور مؤثر ہونے کی بنیاد پر جانچے، فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کی ذمہ داری نہیں کہ وائٹ ہاؤس کی جانب سے کام تیز کرو کے اعلامیوں کی بنیاد پر جانچے۔ انہوں نے کہا کہ فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کو سیاست زدہ نہ کیا جائے۔ٹرمپ کا بیان خطرناک اور ناقابل برداشت ہے۔ اسی طرح یورپین یونین نے جرمن فارماسوٹیکل کمپنی ’کیورویک‘ کے ساتھ ممکنہ کورونا ویکسین کی 25 کروڑ خواراکیں حاصل کرنے کا معاہدہ کر لیا ہے۔ یورپی یونین نے کورونا ویکسین بنانے والی چوتھی کمپنی کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔ اس سے قبل سنوفی جی ایس کے، جونسن اینڈ جونسن اور اسٹرا زینیکا کے ساتھ معاہدے کیے گئے تھے۔یورپی کمیشن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کیور ویک کے ساتھ ہونے والے ممکنہ معاہدے سے تمام ممبر یورپی ممالک کے لیے کورونا ویکسین خریدنا ممکن ہو سکے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں