یورپ کے بڑے ملک امریکی پابندیوں کی مخالفت میں ایران کے ساتھ کھڑے ہو گئے،امریکی اعلیٰ ترین عہدیدار نے ناکامی کا اعتراف کر لیا

نیویارک(پی این آئی)یورپ کے بڑے ملک امریکی پابندیوں کیمخالفت میں ایران کے ساتھ کھڑے ہو گئے،امریکی اعلیٰ ترین عہدیدار نے ناکامی کا اعتراف کر لیا، مریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے یورپی اتحادی ممالک فرانس، جرمنی اور برطانیہ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ جوہری معاہدے کے خلاف پابندیاں بحال

کرنے کے اقدام کی مخالفت کر کے ایران کی حمایت کر رہے ہیں اور اس کا ساتھ دے رہے ہیں۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق مائیک پومپیو کا یہ بیان گزشتہ روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران کی جانب سے جوہری معاہدے کی مکمل پاسداری نہ کرنے کی باضابطہ طور پر شکایت جمع کراتے ہوئے دوبارہ پابندیاں بحال کرنے کی اپیل اور فرانس، جرمنی اور برطانیہ کی پابندیوں کی مخالفت کے بعد سامنے آیا۔ امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ کسی بھی ملک میں اتنی ہمت اور حوصلہ نہیں ہے کہ وہ ایران کے خلاف پابندیاں بحال کرنے کی قرارداد کی حمایت کرے اور اسے آگے بڑھائے لیکن امریکہ یہ ہمت اور حوصلہ رکھتا ہے کہ وہ ایران پر پابندیاں بحال کرنے لیے جو کچھ ہوسکتا ہے کرے گا۔ مائیک پومپیو نے کہا کہ ایران کا بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ عراق، یمن اور شام کے امن کے لیے خطرہ ہے، امریکا ایران کو میزائلوں کی تیاری سے روکنے کے اقدامات کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسلحہ پابندی میں توسیع نہ کرنا سب سے بڑی غلطی ہو گی اور امریکہ ایران کو ٹینکوں جیسے روایتی اسلحہ کی خرید و فروخت کی اجازت ہرگز نہیں دے گا۔ مائیک پومپیو نے گزشتہ روز اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ امریکہ ایران کے خلاف پابندیاں بحال کرنے کے لیے سنیپ بیک کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور ہم ایسا ہی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جیسا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی کہا ہے کہ ہم ایران کو مزید تشدد، دہشت گردی اور جوہری ہتھیاروں کے ساتھ نہیں چھوڑیں گے بلکہ اس کے خلاف پابندیوں کی بحالی کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔ مائیک پومپیو نے زور دیا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کے تحت 2015 ءمیں ہونے والے ایران جوہری معاہدے کی توثیق کی گئی اور امریکہ ایران کے خلاف پابندیاں بحال کرنے کے لیے سنیپ بیک متحرک کرنے کا قانونی حق رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں دفعات کا ایک سیٹ ہے ، اس کے حقوق اور ذمہ داریوں کا ایک سیٹ ہے ، اور ہم اس کی پوری تعمیل کریں گے اور ہمیں توقع ہے کہ سلامتی کونسل کے 5 مستقل رکن ممالک یعنی پی 5 میں چین، فرانس، روس، برطانیہ اور جرمنی اپنی ذمہ داریوں بخوبی نبھائیں گے۔ پی 5 پلس ون میں امریکا بھی شامل ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں