جدہ(پی این آئی)تاریخ میں پہلی مرتبہ حرمین شریفین کی اتھارٹی میں اعلیٰ عہدوں پر 10 خواتین کی تقرری، وجہ کیا بتائی گئی؟ سعودی عرب میں حرمین شریف میں 10 خواتین کا سینیئر عہدوں پر تقرر کردیا گیا، حکام کے مطابق زائرین میں نصف تعداد خواتین کی ہوتی ہے جنہیں سہولیات فراہم کرنے کے لیے سعودی خواتین کا
تقرر کیا گیا۔سعودی ویب سائٹ کے مطابق حرمین شریفین کے امور کی جنرل پریذیڈنسی کی اتھارٹی نے 10 خواتین کا سینیئر عہدوں پر تقرر کیا ہے۔تقرریوں کا اعلان کرتے ہوئے جنرل پریذیڈنسی نے بتایا کہ خواتین کو اہم منصب سنبھالنے کے لیے بااختیار بنانا ترقی اور معیشت کے لیے بہتر ثابت ہوگا۔پریذیڈنسی کے مطابق تقرریاں جنرل پریذیڈنسی کی دانشمندانہ قیادت کی جانب سے تخلیقی صلاحیتوں اور معیار کے اعلیٰ اصولوں کے تحت کی گئی ہیں۔حرمین شریفین کی انتظامی امور کی اسسٹنٹ انڈر سیکریٹری کاملیہ الدادی کے مطابق ان تقرریوں میں حرمین شریفین کے لیے کئی شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے، ان میں زائرین کی رہنمائی و ہدایات، انجینیئرنگ اور نگران و انتظامی امور شامل ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ اس کا مقصد نوجوانوں کو مختلف شعبوں میں با اختیار بنانا ہے۔کنگ عبدالعزیز کمپلیکس غلاف کعبہ کی تیاری کے مرکز میں نائب صدر عبد الحمید المالکی اور میوزیم و حرمین امور کے اسسٹنٹ انڈر سیکریٹری کا کہنا ہے کہ مکہ اور مدینہ میں آنے والے زائرین میں تقریباً نصف تعداد خواتین کی ہوتی ہے جس کے باعث یہاں سعودی خواتین کی تقرری اور موجودگی سے اعلیٰ خدمات کو یقینی بنایا جائے گا۔انہوں نے مزید بتایا کہ جنرل پریذیڈنسی کی جانب سے ہر عمر کے مرد و خواتین کو ہر شعبے میں بااختیار بنانے کے لیے خصوصی توجہ دی جا رہی ہے.نائب صدر کے مطابق خواتین بھی مملکت کی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گی جو کہ سعودی عرب کے ویژن 2030 کے پروگرام کا حصہ ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں