پارلیمنٹ نے ملک میں ہنگامی حالات کے نفاذ اور فوج کے لیے وسیع اختیارات کی منظوری دے دی

بیروت(پی این آئی) لبنان کی پارلیمنٹ نے ملک میں ہنگامی حالات کے نفاذ اور فوج کے لیے وسیع اختیارات کی منظوری دے دی ہے۔عالمی میڈیا کے مطابق جمعرات کو پارلیمنٹ نے بیروت میں ہونے والے قیامت خیز دھماکے کے بعد ملک میں پھوٹنے والے مظاہروں کے بعد پیدا ہونے والے غیر معمولی حالات میں ملک میں

ہنگامی حالات کے نفاذ اور فوج کے لیے وسیع انتظامی اختیارات کی منظوری دی۔بیروت دھماکے کے بعد لبنان کی کابینہ نے ملک میں دو ہفتے کے لیے ایمرجنسی نافذ کی تھی جبکہ پارلیمنٹ نے اس میں 8 روز کی توسیع کرکے اس فیصلے کی منظوری دے دی ہے۔ ہنگامی حالات کے نفاذ کے بعد فوج تقریر و تحریر، اجتماع اور سیکیورٹی سے متعلق شبہات کی بنیاد پر کسی کو بھی گرفتار کرنے کی مجاز ہوگی۔ علاوہ ازیں عدالتی نظام کی جگہ فوجی عدالتیں لے لیں گی۔پارلیمنٹ کے نو ارکان کے مستعفی ہونے کے بعد 119 اراکین میں سیصرف ایک نے اس فیصلے کی مخالفت کی ہے۔ اس موقعے پر اسپیکر نبیہ بیری نے کہا کہ فوج نے ابھی تک آزادی اظہار پر قدغن نہیں لگائی ہے یہ احتجاج کی گنجائش باقی رکھے گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں