کابل(پی این آئی)طالبان قیدیوں کی رہائی کا معاملہ، اشرف غنی نے ہاتھ کھڑے کر دیئے،قیدیوں کی رہائی کا اختیار میرے پاس نہیں، صاف جواب دے دیا۔افغان صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ طالبان کے 400 مخصوص قیدیوں پر سنگین نوعیت کے جرائم کے الزامات ہیں اور ان قیدیوں کی رہائی کے فیصلے کے اختیارات ان کے
پاس نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ قوم کی مشاورت کے بغیر طالبان قیدیوں کی رہائی ممکن نہیں ہے۔لویہ جرگہ کے شرکاء سے خطاب میں اشرف غنی نے کہا کہ طالبان 400 قیدیوں کی رہائی کے بعد تین دن کے اندر ہی براہ راست مذاکرات کا عندیہ دے چکے ہیں لیکن قوم سے مشورہ کیے بغیر طالبان قیدیوں کی رہائی ممکن نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ افغانستان سے متعلق امریکا کے حالیہ بیان اور افغانستان میں قیام اور امن و سیاسی تصفیہ کیلئے امریکی کوششوں کا خیرمقدم کرتے ہیں۔صدر اشرف غنی کا کہنا تھا کہ افغانستان سے امریکی افواج کی واپسی کے کسی بھی ممکنہ فیصلے کا احترام کیا جائے گا۔کابل میں ہونے والے لویہ جرگہ میں 700 خواتین سمیت 3200 نمائندے شریک ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں