مسئلہ کشمیر کے معاملے پر پاکستان کی حمایت کرنے پر بھارت نے ترکی کو اپنا دشمن نمبر 2قرار دیدیا

اسلام آباد (پی این آئی) بھارت نے پاکستان کی حمایت پرترکی کو دشمن نمبر2 قرار دے دیا ہے، ترکی کشمیر ی اور بھارتی مسلمان طالب علموں کو تعلیمی وظائف دے رہا ہے۔ اس لیے مسئلہ کشمیر پر ترکی کی کھل کر پاکستان کی حمایت پر بھارت کو حیرانی نہیں ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق بھارت نے پاکستان کی مخالفت

پروپیگنڈے کے بعد ترکی کے خلاف بھی پروپیگنڈا شروع کردیا ہے۔ہندوستان ٹائمز کا کہنا ہے کہ بھارت سرکار کو انٹیلی جنس کی جانب سے دی گئی رپورٹس میں ترکی پرسنگین الزامات لگائے گئے ہیں۔ ترکی کشمیری اور بھارتی مسلمان طالب علموں کو تعلیمی وظائف دے رہا ہے۔ اس لیے مسئلہ کشمیر پر ترکی کی کھل کر پاکستانی کی حمایت پر بھارت کو کوئی حیرانی نہیں ہوئی۔واضح رہے گزشتہ روز پانچ اگست کو بھارت کے کشمیر پر قبضے کو ایک سال مکمل ہوگیا ہے۔یوم استحصال پر برادر ملک ترکی نے بھی کہا تھا کہ بھارت کی جانب سے گزشتہ برس جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمہ کیا گیا۔ اس خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد جموں و کشمیر کی صورتحال مزید پیچیدہ ہوئی ہے، مسئلہ کشمیر کو مذاکرات کے ذریعہ اقوام متحدہ کی متعلقہ قرردادوں اور یو این چارٹر کے فریم ورک کے مطابق حل کیا جائے ۔ ترجمان ترک وزارت خارجہ حامی اکسوئے نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یہ دیکھا گیا ہے کہ جموں و کشمیر کے حوالے سے بھارت کے آئین کے آرٹیکل میں جموں کو کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمہ کیا گیا۔اس خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد جموں و کشمیر کی صورتحال مزید پیچیدہ ہوئی ہے۔ حامی اکسوئے ترجمان ترک وزارت خارجہ نے کہا کہ اس کے خطے میں امن و استحکام کو بہتر بنانے میں کوئی مدد نہیں ملے گی ۔ ترکی نے موقف اختیار کیا کہ مسئلہ کشمیر کو مذاکرات کے ذریعہ اقوام متحدہ کی متعلقہ قرردادوں اور یو این چارٹر کے فریم ورک کے مطابق حل کیا جائے، ترکی اس حوالے سے آج بھی اپنے موقف پر قائم ہے۔اسی طرح اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب ژانگ جن نے کشمیر پر بھارت کے غیرقانونی قبضے کی موجودہ صورتحال پر اظہارِ تشویش کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ کشمیر کی صورتحال کشیدہ ہونے کا خطرہ ہے۔ پانچ اگست 2019ء کو بھارت نے آئینی ترامیم کے ذریعے کشمیر کی حیثیت یکطرفہ تبدیل کی۔ بھارت کی اس حرکت سے خطے میں کشیدگی بڑھی ہے۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر ہمارا مئوقف بڑا واضح ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک تنازع ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے کے بھارت کے یکطرفہ اقدامات کی مخالفت کرتا ہے۔ بھارت کے ان اقدامات کے باعث خطے کی موجودہ صورتحال پیچیدہ ہوگئی ہے۔ متعلقہ فریقوں سے ضبط و تحمل اور دانشمندی کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close