لاہور(پی این آئی) ایشیائی ترقیاتی بینک(اے ڈی بی) نے کہا ہے کہ ایشیا میں 10 سے 16 کروڑ افراد کی نوکریاں ختم ہوسکتی ہیں 6ماہ میں 5 کروڑ سے زائد افراد غربت کی لکیر سے نیچے چلے جائیں گے.واضح رہے کہ ایشیائی ملکوں میں تجارتی اور اقتصادی اعتبار سے پاکستان 17 ویں نمبر پر ہے جبکہ چین پہلے اور
بھارت تیسرے نمبر پر ہے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ کے مطابق عالمی معیشت کے متاثر ہونے میں 30 فیصد حصہ ایشیا کا ہے اور دنیا کی پیداوار1700 سے 2500 ارب ڈالر تک متاثرہوسکتی ہے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق عالمی سطح پر 15 سے 24 کروڑ افراد بے روزگار ہوسکتے ہیں جب کہ ایشیا میں 10 سے 16 کروڑ افراد کی نوکریاں ختم ہوسکتی ہیں، 6ماہ میں 5 کروڑ سے زائد افراد غربت کی لکیر سے نیچے چلے جائیں گے. کورونا وائرس کے باعث عالمی معیشت کو تین ماہ میں 5 ہزار800 ارب ڈالر کے نقصان کا اندیشہ ہے۔ اے ڈی بی نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کورونا سے چھ ماہ میں نقصانات8 ہزار800 ارب ڈالر تک پہنچ سکتے ہیں، عالمی معاشی ترقی کی شرح 9 اعشاریہ 7 فیصد تک متاثرہونے کا خدشہ ہے.اس سلسلہ میں گزشتہ ماہ یونیورسٹی آف سڈنی کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے 147 ملین افراد بے روزگار ہو گئے ہیں‘لاک ڈاؤن میں ائرلائنز اور سرحدیں بند ہونے کی وجہ سے ٹریول انڈسٹری سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے جبکہ عالمی اجرت میں 2.1 ٹریلین ڈالر یعنی پوری دنیا میں ہونے والی آمدنی میں 6 فیصد کمی واقع ہوئی ہے، بین الاقوامی تجارت میں کمی کی وجہ سے دنیا کو 536 ارب کا نقصان ہوا.اقوام متحدہ کے ادارہ برائے تجارت و ترقی کے ترجمان کے مطابق جن ممالک کی معیشتیں بڑی حد تک اشیا کی پیداوار پر منحصر ہیں انہیں معاشی دباؤکا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ معاشی سست روی سے ان کی مصنوعات کی طلب میں کمی واقع ہو جائے گی.
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں