روسی سائنسدانوں کا کورونا کی کمزوری ڈھونڈ لینے کا دعوی، پانی کے کسی درجہ حرارت پر کورونا کے ذرے مر جاتے ہیں؟ ایک نیا انکشاف

روس(پی این آئی)روسی سائنسدانوں نے کورونا وائرس کی کمزوری تلاش کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔اس وقت دنیابھر میں 160 سے زیادہ گروپس اور ادارے کورونا وائرس یعنی کووڈ 19 کی ویکسیین کی تیاریوں میں مصروف ہیں اور ہر گزرتے دن کے ساتھ ماہرین کورونا وائرس سے متعلق نئی سے نئی معلومات اکٹھی کر

رہے ہیں۔ایسے موقع پر جب کورونا کی ویکسین کے لیے سرتوڑ کوششیں جاری ہیں، روسی سائسندانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے کورونا وائرس کی ایک کمزوری بھی تلاش کر لی ہے۔روس میں ریسرچ کے ادارے ویکٹر اسٹیٹ ریسرچ سینٹر آف وائرولوجی اینڈ بائیو ٹیکنالوجی نے دعویٰ کیا ہے کہ کمرے کے درجہ حرارت والےپانی سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو درحقیقت قابو کیا جاسکتا ہے۔رپورٹ کے مطابق معمولی درجہ حرارت کے پانی میں کورونا وائرس کے 90 فیصد زرے 24 گھنٹوں میں مر جاتے ہیں جبکہ 99.9 فیصد ذرے 72 گھنٹوں میں مرجاتے ہیں۔سائنسدانوں نے اپنی تحقیق کی بنیاد پر کہا ہے کہ ابلا ہوا پانی کورونا وائرس کے ذروں کو فوری طور پر مار دیتا ہے۔سپتنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق کلورین ملا پانی بھی کورونا وائرس کے خلاف بہت زیادہ مؤثر ہےاور اسے فوری طور پر مار دیتا ہے۔تحقیق میں بات سامنے آئی کہ کورونا وائرس کلورین ملے پانی اور سمندری پانی میں اگرچہ کچھ دیر زندہ رہا مگر اس دوران بھی وہ پھیل نہیں سکا۔یاد رہے کہ روس اگلے ماہ کورونا وائرس کی ویکسین کی تیاری کا آغاز کر رہا ہے ۔روس کے گامالیا انسٹیٹیوٹ کا کہنا ہے کہ وہ اگلے ماہ کچھ ہزار ویکسین کی تیاری کا آغاز کر دے گا جسے اگلے برس کے شروع میں لاکھوں کی تعداد تک بڑھایا جائے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں