امریکہ نے کن دو ملکوں کی ویکسین کے بارے میں شبے کا اظہار کر دیا؟ امریکہ اسے استعمال نہیں کرے گا، کیوں ؟

واشنگٹن(پی این آئی) امریکہ میں صحت کے شعبے کے اعلیٰ ترین مشیر نے چین اور روس کی جانب سے کورونا ویکسین کی تیاری کے دوران معیار کے بارے میں اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ملک ایسی کسی ویکیسن کو استعمال نہیں کرے گا جہاں تجربات کرنے کا نظام غیر شفاف ہو۔خبر رساں ادارے

اے ایف پی کے مطابق امریکہ میں متعددی امراض کے ماہر انتھونی فوچی نے امریکی کانگریس کو بتایا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ روس اور چین کسی کو بھی کورونا کی ویکسین دینے سے قبل اس کے حقیقت میں ٹیسٹ کر رہے ہوں گے۔ ویکسین کے ٹیسٹ سے قبل ہی اس کی تقسیم کی تیاری کا دعویٰ کرنا مسائل پیدا کر سکتا ہے۔دنیا میں عالمی وبا کے مقابلے کے لیے ویکسین کی تیاری میں اس وقت متعدد چینی کمپنیاں سرفہرست ہیں جبکہ روس نے اپنی ویکسین کو تیار کر کے سامنے لانے کے لیے آئندہ ماہ ستمبر کی تاریخ کا اعلان کیا ہے۔ انتھونی فوچی کا خیال ہے کہ روس اور چین میں شعبہ صحت کے حوالے سے ریگولیٹری نظام مغربی ملکوں کے ملکوں کے مقابلے میں بہت زیادہ مبہم اور غیرشفاف ہے۔ امریکی حکومت کورونا کی ویکسین کی تیاری کے لیے ‘آپریشن وارپ سپیڈ’ کے نام سے اپنے ایک پروگرام کے تحت دو بڑی ادویہ ساز کمپنیوں سنوفی اور جی ایس کے کو دو ارب ڈالر سے زائد کی رقم ادا کرے گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں