ٹوکیو(پی این آئی)بین الاقوامی ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (ایاٹا) نے کہا ہے کہ فضائی پروازوں کی کورونا وائرس سے پہلے والی صورتحال 2024 تک بحال نہیں ہو سکے گی۔ جاپانی خبر رساں ادارے کے مطابق ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ وائرس کی وجہ سے لگائی گئی سفری پابندیوں کے باعث سال 2020
کے دوران مسافروں کی تعداد میں 55 فیصد کمی متوقع ہے جبکہ اپریل میں 46 فیصد کمی کی پیشن گوئی کی گئی تھی۔ ایاٹا کے ماہر معاشیات برائن پیئرس کا کہنا ہے کہ توقع کے برعکس رواں سال کے دوسری ششماہی میں بھی ایئر لائنز کی بحالی سست رہے گی۔ جون کے مہینے میں ہوائی جہاز سے سفر کرنے والے مسافرین کی تعداد 86.5 فیصد کم تھی جبکہ مئی میں91 فیصد کی کمی واقع ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور ترقی پذیر ممالک میں کورونا پر قابو پانے میں ناکامی کی وجہ سے بھی فضائی آپریشن مکمل بحال ہونے کے امکانات متاثر ہوئے ہیں۔ عالمی فضائی سفر میں 40 فیصد نمائندگی امریکہ اور ترقی پذیر ممالک سے مسافروں کی ہوتی ہے۔ برائن پیئرس نے کہا کہ برطانیہ کا سپین سے آنے والے مسافروں کو قرنطینہ کرنے کے اچانک فیصلے نے غیر یقینی کی صورتحال پیدا کر دی ہے، جو فضائی کمپنیوں کی مکمل بحالی میں رکاوٹ کی ایک وجہ ہے۔ خدشات کا اظہار کرتے ہوئے برائن پیئرس کہا کہ کاروبار کی غرض سے کیے جانے والا سفر بھی شاید کورونا سے پہلے والے حالات پر واپس نہ آ سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ فضائی کمپنیوں کو کارگو کی آمدورفت پر زیادہ سے زیادہ انحصار کرنا پڑے گا تاکہ فضائی روٹس کو منافع بخش رکھا جا سکے۔برائن رائن پیئرس نے بتایا کہ اکثر فضائی کمپنیاں اپنا زیادہ تر منافع پریمیم ادا کرنے والے مسافروں سے کماتی ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں