ریاض(پی این آئی) سعودی عرب میں اس سال کوئی بھی سرکاری و حکومتی عہدے دار حج کی سعادت حاصل نہیں کر پائے گا۔ خادم حرمیں شریفین کی جانب سے رواں حج میں عہدے داروں کی شرکت پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ یہ بات سعودی وزیر حج ڈاکٹر محمد صالح بنتن نے میڈیا سے بات چیت کے دوران بتائی۔ ڈاکٹر بنتن کا
کہنا تھا کہ اس بار شاہی فرمان کی روشنی میں کسی عہدے دار کو حج کا موقع نہیں دیا جا رہا ہے۔حج پر اس پابندی کا اطلاق تمام سفارتکاروں، دیگر ممالک کے نمائندوں اور سربراہانِ مملکت پر بھی ہو گا۔ اس بار حج کی سعادت حاصل کرنے والوں میں 70 فیصد مملکت میں مقیم تارکین وطن ہوں گے جبکہ 30 فیصد عازمین حج سعودی باشندے ہیں، جن کا تعلق محکمہ صحت سے ہے، یہ افراد کورونا وائرس میں مبتلا ہو کر صحت یاب ہو چکے ہیں۔اس بار حاجیوں کا انتخاب آن لائن کیا گیا، جس میں شفافیت اور جسمانی صحت اور عمر کو بھی سامنے رکھا گیا ہے۔، عازمین حج کا پہلا قافلہ مکہ مکرمہ پہنچ گیا ہے، حج کرنے والوں کی خدمت کے لیے انتظامات مکمل کرلیے گئے، تفصیلات کے مطابق اندرون سعودی عرب سے عازمین حج کا پہلا کاررواں جمعے کو مکہ مکرمہ پہنچ گیا ہے۔ وزارت حج و عمرہ کے اعلی عہدیداروں نے محکمہ شہری ہوابازی کے تعاون سے کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ جدہ پر قصیم سے آنے والے عازمین حج کا خیرمقدم کیا ہے۔عرب میڈیا کے مطابق تمام متعلقہ اداروں نے اس سال حج کرنے والوں کی خدمت کے لیے انتظامات مکمل کرلیے ہیں۔ سیکیورٹی، صحت اور مختلف اداروں نے جامع عملی پروگرام پر عمل درآمد کا آغاز کردیاگیا ہے۔ وزارت حج و عمرہ نے مکہ مکرمہ میں عازمین حج کو ٹھہرانے کے لیے انتظام مکمل کرلیا ہے جہاں وہ منیٰ جانے سے قبل قیام کریں گے۔عازمین 4 ذی الحجہ سے 8 ذی الحجہ تک ہوٹل میں رہیں گے۔ ہر عازم حج کے لیے ایک ایک کمرہ ہے۔ کمرے میں ا?ب زمزم، سینیٹائزر کی بوتلوں سے لے کر سنیکس، پھلوں اور مٹھائیوں کی باسکٹوں سمیت ناشتے، ظہرانے اور رات کے کھانے تک کے انتظامات کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ مکہ مکرمہ ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے منیٰ، مزدلفہ اور عرفات میں آپریشنل پلان جاری کردیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں