کورونا وائرس کی 95فیصد موثر ویکسین تیار کر لی گئی ، عالمی ادارہ صحت نے آخرکار اچھی خبر سنا دی

واشنگٹن (پی این آئی) عالمی ادارہ صحت نے بتایا ہے کہ کورونا کی کئی ویکسینز پر کام جاری ہے۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈبلیو ایچ او مائیکل ریان نے کہا ہے کہ ہمیشہ ہر ویکسین 100فیصد موثر ثابت نہیں ہوتی، کسی کا اثر زیادہ مثبت ہوتا ہے اور کسی کا کم۔ انہوں نے بتایا ہے کہ میزل کی ویکسین کورونا کے علاج کیلئے 95فیصد

موثر ثابت ہوئی ہے ۔دیکھا ہوگا کہ کتنے لوگوں کیلئے ویکسین زیادہ موثر ثابت ہوتی اور کتنے لوگوں کیلئے کم۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی ویکسین اگلے سال کے ابتداء سے پہلے استعمال کیلئے نہیں آسکتی ہے۔ اگلے سال کے ابتداء میں کورونا کی ویکسین سامنے آجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جب تک کورونا وبا پر مکمل قابو نہیں پالیتے تب تک سکولوں کو نہیں کھولا جاسکتا ہے۔دوسری جانب برطانیہ میں بایوٹیکنالوجی کی ایک کمپنی نے گزشتہ روز اعلان کیا ہے کہ اس نے ایک خاص ہارمون استعمال کرتے ہوئے کووِڈ 19 کے علاج کی ثانوی طبّی آزمائشیں (فیز ٹو کلینیکل ٹرائلز) کامیابی سے مکمل کر لی ہیں۔ان آزمائشوں میں کورونا وائرس سے متاثرہ 101 افراد شریک ہوئے تھے جبکہ یہ آزمائشیں مارچ سے مئی تک جاری رہیں۔’’سائنیئرجن‘‘ نامی بایوٹیکنالوجی فرم کے وضع کردہ اس طریقہ علاج کو ’’ایس این جی 001‘‘ کا نام دیا گیا ہے جس کا انحصار ’’انٹرفیرون بی-ٹا‘‘ نامی ہارمون پر ہے۔ یہ ہارمون قدرتی طور پر انسانی جسم میں پایا جاتا ہے جو بیماریوں کے خلاف لڑنے والے، ہمارے مدافعتی نظام کو مستحکم بناتا ہے۔خیال رہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک کروڑ51لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ اب تک اس مہلک وائرس سے چھ لاکھ20 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ بدھ کو امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق مختلف ممالک میں کورونا وائرس سے مجموعی طور پر 15117078متاثر ہوئے ہیں اور فعال متاثرین کی تعداد 5362713 ہے۔ کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک امریکہ ہے جہاں40 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں، ملک کی مختلف ریاستوں میںاس مہلک وائرس کے باعث اب تک ایک لاکھ 45 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ امریکہ میں کورونا وائرس کے فعال متاثرین کی تعداد20 لاکھ ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے کیسز کی مجموعی تعداد 4028569 ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں