ریاض(پی این آئی)اس سال حج کے لیے منتخب ہونے والے خوش نصیب مناسک حج سے قبل کتنے دن کے لیے لازمی قرنطینہ میں چلے گئے؟ اس سال حج سخت ترین شرائط کے مطابق ہو گا، سعودی عرب کی وزارتِ حج وعمرہ کی ہدایت پر اس مرتبہ حج بیت اللہ کی سعادت حاصل کرنے والے چنیدہ عازمین نے کرونا وائرس
کی وَبا سے بچنے کے لیے اپنے اپنے گھروں میں سات یوم کی لازمی تنہائی اختیار کر لی ہے۔وزارتِ حج وعمرہ نے اتوار کو ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ’’ اس سال حج کے لیے منظور کردہ پروٹوکول کے مطابق تمام شرائط اور تقاضوں پر پورا اترنے والے عازمین نے آج سے سات یوم کے لیے خود کو اپنے گھروں میں الگ تھلگ کر لیا ہے۔‘‘سعودی عرب نے 22 جون کو اس سال کرونا وائرس کی وَبا کے پیش نظر محدود پیمانے پر حج کا اعلان کیا تھا۔حج اسلام کا پانچواں رکن ہے اور یہ ہر صاحبِ استطاعت مسلمان پر زندگی میں ایک مرتبہ فرض ہے۔گذشتہ سال پچیس لاکھ سے زیادہ فرزندانِ توحید نے فریضۂ حج ادا کیا تھا۔سعودی حکام کے مطابق اس مرتبہ صرف 10 ہزار عازمین کرام حج بیت اللہ کی سعادت حاصل کریں گے۔ان میں سعودی عرب میں مقیم غیرملکی تارکینِ وطن کی تعداد 70 فی صد ہے اور 30 فی صد سعودی شہری حج ادا کریں گے۔حج کی مخصوص سکیورٹی فورسز نے آج ایک بیان میں کہا ہے کہ مناسک کی ادائی کے دوران میں تمام مقدس مقامات کو مکمل سکیورٹی حصار میں لیا جائے گا تاکہ کوئی بھی غیر مجاز شخص ان میں داخل نہ ہوسکے۔سکیورٹی فورسز نے واضح کیا ہے کہ جو کوئی بھی حکومت کی ہدایات کی پاسداری نہیں کرے گا اور خلاف ورزی کا مرتکب ہوگا تو وہ مستوجب سزا ہوگا۔موسم حج کے دوران میں مکہ مکرمہ میں مقررہ اجازت نامے کے بغیر داخل ہونے والے افراد پر 10 ہزار ریال ( 2666 ڈالر) فی کس جرمانہ عاید کیا جائے گا۔سعودی وزارت داخلہ نے گذشتہ اتوار بتایا تھا کہ اس جرمانے کا اطلاق 19 جولائی (28 ذی قعدہ) اتوار سے ہوگا اور یہ ضابطہ دو اگست ( 12 ذی الحجہ) تک نافذالعمل رہے گا۔اگر کوئی شخص مکہ مکرمہ میں غیر مجاز داخلے کی پابندی کی دوبارہ خلاف ورزی کا مرتکب ہوگا تو اس کو دُگنا جرمانہ ادا کرنا پڑے گا اور یہ رقم 20 ہزار ریال (5332 ڈالر) ہوگی۔وزارت داخلہ نے تمام شہریوں اور مکینوں پر زوردیا ہے کہ وہ اس سال حج سیزن کے لیے جاری کردہ ہدایات کی پاسداری کریں۔اس نے واضح کیا ہے کہ سکیورٹی افسر مسجد الحرام اور دوسرے مقدس مقامات کی جانب جانے والی شاہراہوں پر فرائض انجام دیں گے اور مخصوص عرصے کے دوران میں مقدس مقامات میں داخلے کی کسی بھی کوشش کی نگرانی کریں گے۔سعودی وزارت داخلہ نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ اس سال حج کے لیے غیر مجاز افراد کو مکہ مکرمہ میں لانے والے ٹرانسپورٹروں پر بھی بھاری جرمانے عاید کیے جائیں گے۔اگر کوئی ڈرائیور کسی غیر مجاز شخص کو گاڑی میں بٹھا کر لائے گا تو اس کو 15 روز کے لیے جیل بھیج دیا جائے گا اور اس پر بھی 10 ہزار ریال جرمانہ عاید کیا جائے گا۔اگر اس ڈرائیور نے دوسری مرتبہ اس غلطی کا ارتکاب کیا تو اس کو دوماہ کے لیے جیل بھیج دیا جائے گا اور اس کو ہر ایک غیر مجاز شخص کو حج کے لیے لانے پر 25 ہزار ریال جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔تیسری مرتبہ غیر مجاز افراد کو حج کے لیے لانے کی صورت میں اس ڈرائیور کو چھے ماہ تک جیل کی ہوا کھانا پڑے گی اور ہر غیر مجاز عازم حج کو لانے پر اس کو 50، 50 ہزار ریال جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ان تینوں صورتوں میں اگر ڈرائیور تارک وطن ہوا تو قید کی سزا مکمل ہونے کے بعد اس کو سعودی عرب سے بے دخل کردیا جائے گا،اس کے مملکت میں دوبارہ داخلے پر پابندی ہوگی اور اس کی گاڑی کو ضبط کر لیا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں