بیجنگ (پی این آئی )چین سے شروع ہونے والے کورونا وائرس نے اس وقت پوری دنیا کو ہی اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اوراب تک پانچ لاکھ 9 9 ہزار سے زائد افراد اس سے متاثرہ ہو کر جان کی بازی ہار چکے ہیں لیکن ابھی اس سے جان چھوٹی نہیں تھی کہ چینی حکام نے ایک اور نامعلوم بیماری کے پھیلنے سے متعلق دنیا
کو خبردار کر دیاہے جو کہ کورونا سے بھی زیادہ مہلک اور جان لیوا ہے ۔غیر ملکی ویب سائٹ کے مطابق چینی عہدیداروں نے خبردار کیاہے کہ ایک مہلک ” نامعلوم نمونیہ “ ایشیائی ملک میں پھیل رہا ہے جس کی شرح اموات کورونا وائرس سے زیادہ ہے ۔ایشیائی ملک ” قازقستان “ کے متعدد علاقوں میں جون کے وسط سے اس بیماری سے متاثرہ افراد کی تعداد میںبڑے پیمانے پر اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ۔ملک کی وزارت صحت نے بیان جاری کرتے ہوئے بتایا کہ 29 جون سے 5 جولائی کے درمیان نمونیا کی پہلے سے معلوم قسم کے 32 ہزار سے زیادہ کیسے ریکارڈ ہوئے ہیں جن میں 451 اموات ہوئی ہیں ۔قازقستان میں قائم چینی سفارت خانے نے کہا ہے کہ سال کے پہلے نصف میں ملک میں 1772 اموات سامنے آئی ہیں جن میں سے کچھ چینی شہری تھے ۔چینی سفارت خانے نے قازقستان میں موجود اپنے شہریوں کو خبردار کر دیاہے اور اس بیماری کو ” نامعلوم نمونیا “ قرار دیا گیاہے ۔چینی سفارت خانے کا کہناتھا کہ اس بیماری کے باعث اموات کی شرح کووڈ 19 کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے ۔قازقستان کے صحت کے محکمے اس نمونیا وائرس کی تقابلی تحقیق کر رہے ہیں لیکن ابھی تک اس وائرس کی شناخت نہیں کر پائے ہیں ۔چینی شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس وائرس سے اپنی حفاظت بالکل ویسے ہی کریں جس طرح انہوں نے کورونا وائرس سے کی ہے ۔کورونا وائرس کا آغاز چین کے شہر ووہان سے ہوا تھا جو کہ اب تک پوری دنیا میں 12 ملین سے زائد لوگوں کو متاثر کر چکا ہے ، اس کے باعث اکثر ممالک میں لاک ڈاؤن کر دیا گیا جبکہ شہریوں نے ماسک پہننا شروع کیا اور سماجی فاصلوں کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ بار بار ہاتھ دھونے اور سینیٹائزرز کے استعمال پر زور دیا جاتا رہا ۔قازقستان کے ہیلتھ کیئر ڈپارٹمنٹ کے چیف ”ساو¿ل کیسکووا“ نے سرکاری نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ” روزانہ کی بنیاد پر 300 لوگوں میں اس نمونیا کی تشخیص ہو رہی ہے اور انہیں ہسپتال میں داخل کیا جارہاہے “ ۔دوسری جانب قازقستان میں کورونا وائرس کے اب تک 53 ہزار سے زائد کیسز سامنے آ چکے ہیں جبکہ 264 افراد جاں بحق ہوئے ہیں ، قازقستان میں 16 مارچ کو لاک ڈاؤن لگایا گیا تھا جسے بعد میں 11 مئی کو ختم کر دیا گیا ۔لیکن کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے بعد ملک کے صدر ” کسیم جومارٹ ٹوکائیف “ نے اتوار کے روز دوبارہ پابندیاں عائد کر دی تھیں ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں