ذوالحجہ کا چاند کب نظر آئیگا؟ سعودی سپریم کورٹ نے عوام سے اپیل کردی

ریاض(پی این آئی) ذوالحجہ کے چاند کی رویت کا معاملہ، سعودی سپریم کورٹ کا عوام کیلئے اہم اعلان، عوام سے پیر 20 جولائی کو ذو الحجہ کا چاند دیکھنے کی کوشش کرنے کی اپیل، سعودی ماہرین فلکیات 31 جولائی کو عید الاضحیٰ ہونے کی پیشن گوئی کر چکے۔ تفصیلات کے مطابق عید الاضحیٰ کی آمد میں اب چند

روز ہی باقی ہیں، ایسے میں سعودی سپریم کورٹ کی جانب سے اہم اعلان کیا گیا ہے۔ہفتے کے روز جاری اعلان میں عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ پیر 20 جولائی کو ذو الحجہ کا چاند دیکھنے کی کوشش کی جائے۔ اگر کسی شہری کو چاند نظر آئے تو وہ قریبی عدالت میں اپنی گواہی درج کرائے۔ دوسری جانب سعودی ماہرین فلکیات نے دعویٰ کیا ہے اس بار عید الاضحی 31 جولائی 2020ء کو ہو گی۔ماہرین فلکیات کے مطابق سعودی عرب میں ذی الحجہ کے چاند کی پیدائش سوموار کی رات کو ہو گی جو اگلے روز منگل یعنی 21 جولائی کو غروب آفتاب کے بعد واضح طور پر دیکھا جا سکے گا۔اس لحاظ سے 22 جولائی بروز بُدھ ذی الحجہ کی پہلی تاریخ ہو گی اورعید الاضحی 10ذی الحجہ کو ہو گی جو کہ عیسوی تاریخ کے مطابق 31 جولائی بروز جمعةالمبارک کو ہو گی۔ ذی الحجہ اسلامی کیلنڈر کے مطابق سال کا بارہواں اور آخری مہینہ ہے۔ سعودی سپریم کورٹ نے مملکت میں بسنے والے تمام کلمہ گو افراد کو تاکید کی ہے کہ اگر انہیں سوموار کے روز چاند نظر آئے تو وہ اپنی گواہی قریبی عدالت کو دیں۔سپریم کورٹ نے ہدایت کی ہے کہ کوئی بھی مسلمان اگر ذی الحجہ کا چاند ٹیلی سکوپ کی مدد سے یا انسانی آنکھ کے ذریعے دیکھتا ہے تو وہ قریب ترین عدالت کو اس بارے میں آگاہ کر دے۔ عام لوگ بھی رویت ہلال کمیٹیوں کے اجتماعات میں شامل ہو سکتے ہیں۔ تاہم سعودی فلکیات دانوں کا کہنا ہے کہ سوموار کو ذی الحجہ کا چاند نظر آنے کا کوئی امکان نہیں ہے کیونکہ اس کی پیدائش سوموار کو ہو گی، جس کا فوری طور پر دیکھ پانا ممکن نہیں ہو گا۔ذی الحجہ کا مہینہ اس لحاظ سے بھی متبرک ہے کہ اس مہینے لاکھوں فرزندان توحید حج بیت اللہ کی سعادت حاصل کرتے ہیں۔ جو ہر مسلمان پر زندگی میں ایک بار فرض ہے۔ واضح رہے کہ اس سال کورونا وائرس کی وبا کے باعث حاجیوں کی گنتی صرف تین ہزار افراد تک محدود کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ تمام حاجیوں کے لیے ماسک پہننا اور سماجی فاصلہ اختیار کرنا بھی لازمی ہو گا۔ اس موقع پر حاجیوں کو سینیٹائز کرنے کے بھی مناسب انتظامات کیے گئے ہیں۔ حاجیوں کی رہائش گاہوں میں بھی آپسی فاصلے کو ممکن بنایا جائے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں