مکہ مکرمہ سے حج کی تیاریوں سے متعلق بڑی خبر آگئی ، حجاج کرام کو کس معیار پر اترنا ہو گا؟

مکہ مکرمہ(پی این آئی) مکہ مکرمہ صوبے میں ماحولیات، زراعت اور پانی کی وزارت نے رواں سال 1441 ہجری کے لیے حج سیزن کے سلسلے میں اپنی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ اس حوالے سے خصوصی تربیت یافتہ ویٹرنری (جانوروں کے علاج سے متعلق) عملہ فراہم کر دیا گیا ہے۔ یہ عملہ رواں ماہ 20 ذو القعدہ سے لے

کر حج سیزن کے اختتام تک اپنے فرائض انجام دے گا۔العربیہ کے مطابق اس عملے کی بنیادی ذمے داری قربانی کے لیے لائے جانے والے جانوروں کی صحت اور سلامتی کی تصدیق کے بعد انہیں مکہ مکرمہ کی اندر داخل ہونے کو یقینی بنانا ہے۔حج سیزن کے لیے ویٹرنری ٹیموں کے آپریشنل پلان میں ان تربیت یافتہ اہل کاروں کا جدہ کی بندرگاہ سے مکہ لائے گئے جانوروں کے معائنے اور جانچ کے واسطے چوبیس گھنٹے کام کرنا شامل ہے۔مذکورہ سعودی وزارت کی جانب سے ویٹرنری ٹیموں کے ارکان کے لیے ایک ورچوئل ورک شاپ بھی منعقد کیا گیا۔ اس کا مقصد اہل کاروں کو حج سیزن پروگرام کی تربیت اور کام کے میکانزم سے آگہا کرنا تھا۔اس ورک شاپ میں اہل کاروں کی تعداد کم کرنے اور شفٹوں میں کام کے نظام کو وضع کرنے سے متعلق انتظامی اقدامات کو بھی زیر بحث لایا گیا۔ورک شاپ میں اس بات کو باور کرایا گیا کہ روں سال حج سیزن کو کامیاب بنانے کے لیے کرونا وائرس سے بچاوٴ کے سلسلے میں احتیاطی اقدامات اور حفاظتی تدابیر پر پوری طرح عمل درامد کی ضرورت ہے۔واضح رہے کہ وزارتِ حج وعمرہ نے اس سال فریضہ حج ادا کرنے والے خوش نصیبوں کے انتخاب کے معیار کا اعلان کردیا ہے اور ان کے انتخاب میں صحت کے معیارات کو اوّلین ترجیح اور مرکزی حیثیت حاصل ہوگی۔اس مرتبہ عازمینِ حج میں سعودی عرب میں مقیم غیرملکی تارکینِ وطن کی تعداد 70 فی صد ہوگی اور 30 فی صد سعودی شہری حج ادا کریں گے۔حجاج کرام کا دوسرا معیار یہ ہوگا کہ صرف ان سعودی شہری اور غیرملکی طبی کارکنان اور سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کو حج کی اجازت دی جائے گی جو کرونا وائرس کا شکار ہوگئے تھے مگر اب صحت یاب ہوچکے ہیں۔حجاج کرام کے انتخاب میں سعودی عرب میں مقیم 20 سے 50 سال کے درمیان عمر کے حامل غیر سعودیوں کو ترجیح دی جائے گی۔تاہم انھیں عازمینِ حج کی فہرست میں شامل ہونے کے لیے مندرجہ ذیل معیار پر پْورا اْترنا ہوگا۔انھیں پہلے سے کوئی بیماری لاحق نہ ہو۔ان کے پاس پی سی آر کے ٹیسٹ کا سرٹی فکیٹ ہو اور اس میں ان کے نتائج منفی ظاہر ہورہے ہوں۔ماضی میں فریضہ حج ادا نہ کیا ہو۔وزارتِ صحت کے فیصلے کے بعد انھیں فریضہ حج ادا کرنے سے پہلے اور بعد میں مقررہ مدت قرنطین میں گزارنا ہوگی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close