استنبول(پی این آئی) ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے اعلان کیا ہے کہ تاریخی عمارت آیا صوفیہ میں 24 جولائی کوپہلی نمازادا کی جائیگی۔ترکی کے صدر طیب ایردوان نے واضح کیا ہے کہ انہوں نے آیا صوفیہ کو مسجد میں تبدیل کرنے کے لیے اپنا خود مختار حق استعمال کیا۔ترکی کے صدررجب طیب ایردوان نے ساتھ
ہی خبردار کیا ہے کہ آیا صوفیہ کے اقدام پر تنقید ہماری آزادی پر حملہ تصور ہو گی۔تقریبا پونے پانچ سو سال تک مسجد رہنے والی اس تاریخی عمارت کو 1930 کی دہائی میں میوزیم میں تبدیل کردیا گیا تھا۔تاریخی عمارت آیا صوفیہ کو اقوام متحدہ کاادارہ یونیسکوعالمی ورثہ قراردے چکا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یونیسکو نے ترکی سے کہا تھا کہ وہ اس کی حیثیت تبدیل نہ کرے۔عدالتی فیصلے کے بعد جیسے ہی رجب طیب ایردوان نے صدارتی حکمنامے پر دستخط کیے تو لوگوں کی ایک بہت بڑی تعداد دیوانہ وارآیا صوفیہ کے باہر اکھٹی ہو گئی۔ اس موقع پر انتہائی پرجوش انداز میں نعرے بازی بھی کی گئی۔ استنبول میں آیا صوفیہ کے باہر ہزاروں کی تعداد میں موجود مرد و خواتین نے نماز کی ادائیگی بھی کی۔نماز کی ادائیگی کے بعد ترک شہریوں نے ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں کہا کہ پہلی نمازکی ادائیگی کے بعد فخرمحسوس کررہے ہیں۔ ایک اور شہری کا کہنا تھا کہ یہ کام بہت پہلے ہو جاناچاہیے تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں