ریاض(پی این آئی) کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث اس بار صرف سعودی عرب میں مقیم تارکین اور مقامی افراد ہی حج ادا کر سکیں گے۔ جن کی تعداد بھی خاصی محدود ہو گی۔ سعودی حکام کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ اس بار حج کے دوران خانہ کعبہ اور حجر اسود کو چھونے پر پابندی ہو گی۔ جبکہ نماز
اور حاجیوں کے درمیان تین فٹ کا فاصلہ رکھنا لازمی ہو گا ۔انڈیپینڈنٹ اُردو کے مطابق کرونا وائرس کی وبا کے باعث سعودی حکام نے رواں سال حج کے لیے حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق پروٹوکولز جاری کر دیے ہیں۔کرونا وائرس کی وبا کے باعث سعودی حکام نے رواں سال حج کے لیے حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق پروٹوکولز جاری کر دیے ہیں۔ سرکاری خبر رساں نیوز ایجنسی کے مطابق ان میں حاجیوں کے اکٹھے ہونے پر پابندی بھی شامل ہے۔جون میں سعودی حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ رواں سال حاجیوں کی تعداد کو محدود کرتے ہوئے سعودی عرب میں موجود ایک ہزار افراد کو حج کی اجازت دی جائے گی اور دوسرے ممالک کے حاجی سعودی عرب نہیں آ سکیں گے۔سعودی حکومت کی جانب سے جاری کردہ ہدایات میں مسلمانوں کے سب سے مقدس مقام خانہ کعبہ کو چھونے پر پابندی ہو گی جبکہ نماز اور طواف کے دوران حاجیوں کے درمیان تین فٹ کا فاصلہ رکھنا لازمی ہوگا۔اس کے علاوہ منا، مزدلفہ اور عرفات میں مناسک حج ادا کرنے کے لیے بھی صرف انہی افراد کو اجازت دی جائے گی جن کے پاس اجازت نامے ہوں گے۔بیان کے مطابق یہ اجازت نامے 19 جولائی سے دو اگست تک جاری کیے جائیں گے۔اس کے ساتھ ساتھ حاجیوں اور منتظمین دونوں کے لیے ماسک پہننا بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔اس سے قبل سعودی حکومت کی جانب سے رواں سال محدود حج کی اجازت دینے کے بعد وزارت صحت نے عازمین حج کے لیے چند دیگر ہدایات بھی جاری کی تھیں۔خیال رہے کہ کرونا وائرس کی وبا کے پیش نظر سعودی عرب کی حکومت نے اس سال حج کرنے والے افراد کی تعداد محدود رکھنے اور صرف سعودی عرب میں ہی مقیم افراد کو (ان کی شہریت سے قطع نظر) حج کرنے کی اجازت دینے کا اعلان کیا ہے۔سعودی وزارت صحت کی جانب سے جاری ہدایات کے مطابق ’عازمین حج کا پہلے مکمل طبی معائنہ ہوگا جبکہ حج کے بعد انہیں خود کو گھروں میں قرنطینہ کرنا ہوگا۔‘
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں