واشنگٹن (پی این آئی) عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ کورونا ویکسین ٹرائل کے نتائج آنے میں 2 ہفتے لگیں گے، ویکسین کا ٹرائل 39 ممالک کے ساڑھے5 ہزار سے زائد رضاکاروں پر کیا جارہا ہے، ویکسین کے کامیاب ٹرائل تک کسی قسم کی کوئی پیشگوئی نہیں کی جاسکتی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ڈبلیو ایچ
او کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر کورونا وباء سے متعلق کچھ ویکسین کا ٹرائل کیا جا رہا ہے۔جن ویکسین کا ٹرائل کیا جارہا ہے ان کے نتائج آنے میں 2 ہفتے لگیں گے۔ ان تمام ویکسین دنیا بھر کے لیے مئوثر بنانے کیلئے 39 ممالک سے ساڑھے 5 ہزار سے زائد رضاکاروں کو بھرتی کیا گیا۔ ان رضاکاروں پر ویکسین کا ٹرائل جاری ہے۔ فی الحال ویکسین کی تیاری سے متعلق کامیاب ٹرائل تک کسی قسم کی کوئی پیشگوئی نہیں کی جاسکتی۔ کورونا وائرس کی ویکسین سے متعلق کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین تیار کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔اسی طرح عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ کوویڈ 19 کی وجہ سے سانس کی بیماری میں نصف ملین سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ ڈبلیو ایچ او نے کورونا وباء کے ابتدائی مراحل کی اطلاعات سے متعلق تازہ معلومات جاری کیں۔ کہ ووہان میں نمونیا کیسز پر چین نے نہیں بلکہ چین میں آفس ڈبلیوایچ او نے الرٹ جاری کیا تھا۔ چین میں موجود ڈبلیو ایچ او کے دفتر نے 31 دسمبر کو وائرل نمونیا وباء کے مریضوں سے متعلق مطلع کیا تھا۔اس کے بعد ڈبلیو ایچ او کے پوچھنے پر چین نے 3 جنوری کو معلومات فراہم کی تھیں۔ دوسری جانب غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آکسفورڈ یونیورسٹی کرونا کی ممکنہ ویکسین تیار کرچکی ہے اور 10 ہزار کے قریب رضاکاروں پر آزمائش کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ اس حوالے سے مزید بتایا گیا ہے کہ ابتدائی طور پر کی جانے والی آزمائش کے بعد اس بات کی امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ اگست تک ویکسین استعمال کرنے کے لئے دستیاب ہو جائے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں